بی جے پی کی سیٹیں کم ہوئیں، عآپ نے ملک کے لئے کام کیا: سندیپ پاٹھک

سندیپ پاٹھک نے کہا کہ انڈیا الائنس کے کئی وزرائے اعلیٰ کے جیل میں ہونے کے باوجود انڈیا الائنس نے نامساعد حالات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا

<div class="paragraphs"><p>سندیپ پاٹھک / آئی اے این ایس</p></div>

سندیپ پاٹھک / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک نے انتخابی نتائج پر کہا ہے کہ اس بار بی جے پی کو پچھلی بار کے مقابلے 63 سیٹیں کم ملی ہیں اور وہ اکثریت حاصل کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔ جبکہ انڈیا الائنس کے کئی وزرائے اعلیٰ کے جیل میں ہونے کے باوجود انڈیا الائنس نے نامساعد حالات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی تصدیق ہو چکی ہے کہ آئین کے خلاف جانے والوں کو عوام معاف نہیں کرتے۔ اس پورے الیکشن میں عام آدمی پارٹی نے پارٹی سے زیادہ ملک کو سمجھا اور اتحاد میں عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے بہت محنت کی ہے۔ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو کھلا چیلنج دیا تھا کہ ہم الیکشن سے پہلے ہی پارٹی کو توڑ دیں گے۔ انہوں نے ہمارے سپریم لیڈر کو جیل میں ڈال دیا۔ ہمارے ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کی، ہمیں توڑنے کی کوشش کی۔ لیکن، ان سب کے باوجود آج عام آدمی پارٹی متحد ہے۔ ہمارے تین ایم پی جیتے اور ہم ووٹوں کے بہت کم فرق سے 2 سے 3 سیٹوں پر ہارے۔


انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر اروند کیجریوال کو جیسے ہی 20 دن کا وقت ملا، وہ فوراً ملک کی خدمت میں لگ گئے اور اتحاد کے امیدواروں کے لیے بھرپور مہم چلائی۔ میں اور ہماری پارٹی اہم نہیں، ہمارا ملک اہم ہے۔ میں عام آدمی پارٹی کے ہر رضاکار، ہر کارکن کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے اتنے نامساعد حالات اور اتنی گرمی میں بھی الیکشن میں کام کیا۔ دہلی کا ایک سیٹ پیٹرن ہے۔ لوگ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اور اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں۔ عوام نے اس روش پر عمل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پچھلی بار ہمیں صرف ایک سیٹ ملی تھی اور 7 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اس بار ہمیں تین سیٹیں ملی ہیں اور دو سیٹوں پر ہم نے کافی قریب سے مقابلہ کیا ہے۔ عوام نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ کروکشیتر میں بھی ہمارے امیدوار میں بہت ہی قریبی مقابلہ ہوا اور وہ بہت کم فرق سے ہارے۔ ہمارے کارکنوں اور ہم نے بہت محنت کی اور یہ نتیجہ سامنے آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔