بی جے پی کا پارٹی آئین تبدیل! اب بغیر انتخابات ہوگی قومی صدر کی تقرری
لوک سبھا انتخابات سے عین قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے قومی کنونشن میں پارٹی کے آئین میں کچھ ترامیم کی ہیں۔ اب بی جے پی کے قومی صدر کے عہدہ کے لیے الیکشن کرانا ضروری نہیں ہے
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے عین قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے قومی کنونشن میں پارٹی کے آئین میں کچھ ترامیم کی ہیں۔ اب بی جے پی کے قومی صدر کے عہدہ کے لیے الیکشن کرانا ضروری نہیں ہے۔ اب پارلیمانی بورڈ کو یہ فیصلہ کرنے کا حق ہے کہ کس کو قومی صدر بنایا جائے۔
پارٹی کے آئین میں ترمیم کے مطابق اگر عہدہ خالی ہوا تو پارلیمانی بورڈ کے ارکان براہ راست قومی صدر کا تقرر کر سکیں گے۔ اس تجویز کی منظوری کے ساتھ ہی بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا کی میعاد کار میں بھی جون 2024 تک توسیع کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ جے پی نڈا کو جون 2019 میں بی جے پی کا کارگزار صدر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ 20 جنوری 2020 کو کل وقتی صدر بنے۔ جنوری 2023 میں نیشنل ایگزیکٹیو میٹنگ میں جے پی نڈا کی مدت کار میں توسیع کی تجویز کو منظوری دی گئی تھی۔ اب قومی کنونشن نے بھی اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔
بی جے پی کے آئین کے مطابق، قومی صدر کا انتخاب قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں طے شدہ قواعد کے مطابق کیا جاتا ہے۔ پارٹی آئین کے سیکشن 19 کے تحت اب تک قومی صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج سے ہوتا تھا۔ اس الیکٹورل کالج میں نیشنل کونسل اور اسٹیٹ کونسل کے تمام ممبران شامل ہوتے ہیں۔
پارٹی کے آئین میں کہا گیا ہے کہ قومی صدر کو کم از کم 4 میعادوں کے لیے پارٹی کا فعال رکن ہونا چاہیے اور کم از کم 15 سال تک پارٹی کا بنیادی رکن ہونا چاہیے۔ الیکٹورل کالج کے کوئی بھی 20 ممبران قومی صدر کے عہدے کے لیے کسی بھی ایسے شخص کا نام تجویز کر سکتے ہیں، جو مندرجہ بالا خصوصیات کا حامل ہو۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔