بی جے پی کا بلڈوزر انسانیت کے لیے خطرہ: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہم سب کو اس غیر انسانی فعل کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی۔ کانپور کے متاثرہ خاندان کو انصاف ملنا چاہیے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی</p></div>

پرینکا گاندھی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتر پردیش میں تجاوزات ہٹانے کے دوران پیش آنے والے واقعہ کو لے کر حکومت سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا بلڈوزر انسانیت کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کے بلڈوزر پر لگا غیر انسانی شیشہ انسانیت اور حساسیت کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ کانپور کے دل دہلا دینے والے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم سب کو اس غیر انسانی فعل کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی۔ کانپور کے متاثرہ خاندان کو انصاف ملنا چاہیے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ کانپور میں تجاوزات ہٹانے کے واقعہ کے دوران ماں-بیٹی کی زندہ جل کر موت ہوگئی تھی۔ جس میں اہل خانہ کا الزام ہے کہ انتظامی اہلکاروں نے گاؤں کے غنڈوں کے ساتھ مل کر ہماری جھونپڑی کو آگ لگا دی تھی۔ جس میں خاندان کے دیگر افراد بچ گئے تاہم ہماری والدہ اور بہن جاں بحق ہو گئیں۔


دراصل، پیر کو کانپور دیہات میں تجاوزات ہٹانے کے دوران ماں-بیٹی کی زندہ جل کر موت ہوگئی تھی۔ پولیس و انتظامیہ سرکاری اراضی سے ناجائز تجاوزات ہٹانے گئی تھی۔ اس واقعہ سے متعلق ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ جس میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ایک عورت چیختے ہوئے جھونپڑی کی طرف بھاگتی ہے۔ اور وہ دروازہ اندر سے بند کر لیتی ہے۔ پولیس بھی وہاں پہنچ جاتی ہے اور دروازہ توڑ دیتی ہے۔ اسی دوران جھونپڑی میں آگ بھڑک اٹھتی ہے۔ عورت اور اس کی بیٹی اندر موجود ہوتی ہیں۔ پھر چیخنے کی آواز آتی ہے... آگ لگا دی۔

وہیں، متوفی پرمیلا کے شوہر کرشن گوپال دکشت نے کہا، ایس ڈی ایم اور تحصیلدار بلڈوزر لے کر آئے تھے۔ ان لوگوں نے افسران سے کہا کہ آگ لگا دو، تو اہلکاروں نے آگ لگا دی۔ ہم لوگ (بیٹا اور میں) کسی طرح جھونپڑی سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے، لیکن ماں- بیٹی اندر ہی رہ گئیں اور جل کر ہلاک ہو گئیں۔ اہلکار ہمیں جلتا چھوڑ کر بھاگ گئے۔ کسی نے کسی طرح کی کوئی مدد نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔