بی جے پی کا ’بہتر‘ مطلب ملک کے لئے ’مہلک‘! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر یہ کہتے ہوئے نشانہ لگایا ہے کہ ان کی اب تک لائی گئی اصلاحات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا اور عوام کو اس کا خمیازہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے

راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکز کی نئی فوجی بھرتی اسکیم اگنی پتھ کے خلاف ملک بھر میں کئے جا رہے پرزور احتجاج کے درمیان حکومت نوجوانوں کو یہ سمجھانے کی ہزارہا کوشش کر رہی ہے کہ یہ اسکیم ان کے لئے سودمند ثابت ہوگی تاہم نوجوانوں کے غصہ میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ دریں اثنا، راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر یہ کہتے ہوئے نشانہ لگایا ہے کہ ان کی اب تک لائی گئی اصلاحات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا اور عوام کو اس کا خمیازہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت کے کئی منصوبوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ’’وزیر اعظم صاحب، آپ کے وقت کے ساتھ بہتری والے فائدوں کے نتائج ملک کے عوام ہر روز برداشت کر رہے ہیں۔ نوٹ بندی، غلط جی ایس تی، سی اے اے، ریکارڈ مہنگائی، ریکارڈ بے روزگاری، سیاہ زرعی قوانین اور اب اگنی پتھ کے ذریعے حملہ!‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ بی جے پی کے اچھے یعنی بہتر کا مطلب ملک کے لئے مہلک اور نقصان دہ ہے۔‘‘


خیال رہے کہ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں حکومت کے جن فیصلوں اور منصوبوں کا ذکر کیا ہے ان کو متعارف کراتے وقت حکومت نے اپنی پٹھ تھپتھپائی تھی لیکن متعلقہ عوام کی جانب ان کی مخالفت کی گئی تھی۔ مثلاً نوٹ بندی کے وقت وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ اس سے معیشت کو کافی فائدہ ہوگا اور بدعنوانی ختم ہو جائے گی لیکن اس فیصلہ سے عوام کو جن مشکلات سے گزرنا پڑا اس کی تاریخ گواہ ہے۔ اس وقت وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس منصوبہ سے طویل مدتی فائدے حاصل ہوں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔

اسی طرح حکومت نے جی ایس ٹی کے بھی تمام فائد شمار کئے تاہم اس کے سبب چھوٹے کاروباریوں کو ناقبل تلافی نقصان پہنچا اور چھوٹی صنعتیں ابھر نہیں پا رہی ہیں۔ سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون نافذ کرتے ہوئے حکومت نے کہا کہ اس سے پڑوسی ممالک میں ظلم و ستم کا شکار اقلیتوں کو فائدہ ملے گا لیکن اس میں مسلمانوں کو شامل نہ کئے جانے کے سبب ملک بھر میں پرزور احتجاج کیا گیا۔ حکومت نے اس فیصلے کو واپس تو نہیں لیا لیکن اب اس معاملہ پر شاذ و نادر ہی کوئی بات کرتی ہے۔


زرعی قوانین کی بات کریں تو اس فیصلے کو نافذ کرتے ہوئے حکومت نے لاکھ فائدے بتائے تاہم کسانوں نے اتنے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کئے کہ حکومت آخرکار گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی۔ عین یہی اگنی پتھ اسکیم کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔ حکومت اور بی جے لیڈران لگاتار اس اسکیم کے فائدے شمار کر رہے ہیں لیکن نوجوان لگاتار سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ حکومت نے 17.5 سال سے 21 سال تک کے نوجوانوں کے لئے فوجی میں بھرتی کی نئی اسکیم اگنی پتھ متعارف کرائی ہے۔ اس کے تحت چار سال کے معاہدے پر امیدواروں کی بھرتی کی جائے گی، جنہیں اگنی ویر کہا جائے گا۔ اگنی ویروں میں 25 فیصد کو مستقل ملازمت میں رکھا جائے گا اور بقیہ 75 فیصد کو معاوضہ ادا کر کے سبکدوش کر دیا جائے گا۔ کچھ ملازمتوں میں اگنی ویروں کو ترجیح دینے کی بات کی گئی ہے تاہم اس پر نوجوان اکتفا نہیں کر رہے ہیں اور اس اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jun 2022, 12:17 PM