مغربی بنگال: بی جے پی نکالنا چاہتی ہے ’رتھ یاترا‘، کیا ممتا حکومت اجازت دے گی؟

2018 میں بھی بی جے پی نے پورے بنگال میں’رتھ یاترا‘ نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن ریاستی حکومت نے اس کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

علامتی تصویر یو این آئی
علامتی تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کولکاتا: مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے ’رتھ یاترا‘ نکالنے کے لئے ریاستی حکومت سے اجازت مانگی ہے۔ چیف سکریٹری الاپن بندوپادھیائے کو لکھے گئے خط میں بی جے پی کے نائب صدر پرتاپ بنرجی نے کہا کہ ’’بی جے پی فروری کے آغاز سے ہی رتھ یاترا کے طور پر ریاست بھر میں پانچ ریلیاں نکالنا چاہتی ہے۔‘‘ اس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاست کی بی جے پی یونٹ نے فروری اور مارچ کے مہینوں میں یاترا کے طور پر ریاست بھر میں پرامن انداز میں سیاسی پروگرام ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام اسمبلی حلقوں کا دورہ پانچ حصوں کے ذریعے کیا جائے گا اور ہر یاترا میں ایک رتھ شامل ہوگا اور ایک ہی وقت میں ریاست کے مختلف حصوں اور علاقوں کا سفر کرے گا۔ ہر سفر کی مدت 20 سے 25 دن ہوگی۔‘‘

بی جے پی کے متعدد سرکردہ رہنما ایک ماہ تک جاری رہنے والی مہم کے لئے مغربی بنگال آرہے ہیں اور یہ مہم 6 ، 8 اور 9 فروری سے نوادویپ ، کوچ بہار ، کاکد یپ ، جھاڑگرام سے شروع ہوگی۔ ذرائع کے مطابق ، ریاستی سکریٹریٹ کو یہ خط موصول ہوگیا ہے۔ چیف سکریٹری کو لکھے گئے خط میں بنرجی نے کہا ہے کہ اس خط کا بنیادی مقصد پروگرام کے خاکہ سے آگاہ کرنا ہے تاکہ انتظامیہ پروگرام کے پرامن انعقاد میں تعاون کے لئے اپنی تیاری کر سکے۔ اس سے قبل 2018 میں بھی بی جے پی نے ریاست بھر میں اسی طرح کی ’رتھ یاترا‘ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن ریاستی حکومت نے اس کی اجازت سے انکار کردیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔