مدھیہ پردیش میں جمہوریت کا قتل کر اقتدار کی بھوک مٹانا چاہتی ہے بی جے پی: کانگریس

کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں حکومت گرانے کی کوشش بی جے پی کی نئی نہیں ہے۔ وہ پہلے بھی کئی بار ایسا کر چکی ہے اور انھیں ہمیشہ ناکامی ہاتھ لگی ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

’’مدھیہ پردیش میں اب ’آ یا رام، گیا رام‘ ہی بی جے پی کے لیے واحد امید ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کی حکومت کو مکمل اکثریت حاصل ہے، لیکن کروڑوں روپے کی بولی لگا کر اراکین اسمبلی کا ایمان خریدنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ بی جے پی والے جان لیں کہ وہ اپنی سازش میں کبھی کامیاب نہیں ہونے والے۔‘‘ یہ بیان کانگریس کی جانب سے مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے ذریعہ ’ہارس ٹریڈنگ‘ کی کوششوں کے بعد دیا گیا ہے۔ آج کانگریس کے سرکردہ لیڈران غلام نبی آزاد، ادھیر رنجن چودھری، وویک تنکھا اور رندیپ سرجے والا نے پریس کانفرنس کر کے مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت کو کمزور کرنے کی بی جے پی کی کوششوں پر زبردست حملہ کیا اور ساتھ ہی کہا کہ وہ اپنی سازش میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

غلام نبی آزاد نے اس موقع پر کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں حکومت گرانے کی کوشش بی جے پی کی نئی نہیں ہے۔ وہ پہلے بھی کئی بار ایسا کر چکی ہے اور انھیں ہمیشہ ناکامی ہاتھ لگی ہے۔‘‘ بی جے پی کے ذریعہ ہارس ٹریڈنگ کی کوششوں کی تنقید کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’’ہم اس ایشو کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ ریاستی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کا ’بخار‘ بی جے پی پر ایسے وقت میں زیادہ چڑھتا ہے جب راجیہ سبھا کا انتخاب ہونا رہتا ہے۔‘‘


اس موقع پر کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ’’بی جے پی کئی ریاستی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ اس نے جمہوریت کی قبر کھودنے کا ارادہ کر رکھا ہے۔ لیکن ہم اسے کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

پریس کانفرنس میں موجود ایک نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش حکومت کو گرانے کی بی جے پی کی کوشش میں مدھیہ پردیش کے وہ مافیہ سرغنہ شامل ہیں جن کے پنکھ کانگریس حکومت نے کاٹ دئیے اور ان کی غیر قانونی سرگرمیوں پر شکنجہ کس دیا۔ کانگریس حکومت نے 11 سیکٹر کو نشان زد کر مافیا اور جرائم پر نکیل کسی ہے، جن میں اراضی مافیا، کو آپریٹو مافیہ، چٹ فنڈ مافیا، مائننگ مافیا، ایکسٹارشن مافیا شامل ہیں۔ ویاپم گھوٹالے کے ملزمین پر بھی شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ ان سب سے بی جے پی لیڈران بوکھلا گئے ہیں۔‘‘


پریس کانفرنس میں مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت کی جانب کیے گئے کام کا بھی تذکرہ کیا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ ’’مدھیہ پردیش کے 87 فیصد لوگوں کو اندرا گرہ جیوتی یوجنا‘ کے تحت 1 روپے یونٹ کی شرح سے 100 یونٹ تک بجلی دی جا رہی ہے، جس سے ریاست کے شہریوں کو بجلی کا بل 70 فیصد کم ہو گیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں بڑے پیمانہ پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ گزشتہ ایک سال میں تقریباً 35 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے اور تقریباً 70 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ کاروں نے جگہ نشان زد بھی کر دیا ہے۔‘‘

مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت کی موجودہ صورت حال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’’اس وقت کانگریس کے 114 اراکین اسمبلی ہیں، اور 1 آزاد امیدوار پردیپ جیسوال وزیر ہیں۔ یعنی 115 اکثریت کے لیے نمبر ہے، جو کانگریس کے پاس ہے۔ 2 بی ایس پی کے اراکین اسمبلی، راما بائی اور سنجیو کشواہا نے آج بھی کانگریس کو حمایت دینے کی اپنی بات دہرائی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رادھے شکلا نے بھی کانگریس حکومت پر اپنابھروسہ ظاہر کیا ہے۔ کیدار ڈاور اور وکرم سنگھ رانا آزاد اراکین اسمبلی بھی کانگریس کے ساتھ ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔