کسان تحریک کی جگہ جنسی زیادتی معاملہ پر بی جے پی نے کیجریوال کو بنایا نشانہ

رکن پارلیمنٹ راج کمار چاہر نے کہا کہ تحریک کی جگہ، پاکیزگی کی علامت ہوتی ہے۔ تحریک اور جائے تحریک کی ایک وقار ہوتا ہے لیکن مبینہ کسان رہنماؤں نے اس وقار کو تار تار کرنے کا کام بار بار کیا ہے۔

اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کسان مورچہ نے دہلی کی ٹکری سرحد پر کسسان تحریک کی جگہ ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے مسئلے پر خاموشی اختیار کرنے کے لیے تحریک کار کسان رہنماؤں اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو آج آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملزموں کو فوراً گرفتار کیا جائے اور تحریک کی جگہ فوراً خالی کیا جائے۔

بی جے پی کسان مورچہ کے صدر اور رکن پارلیمنٹ راج کمار چاہر نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ تحریک کی جگہ، پاکیزگی کی علامت ہوتی ہے۔ تحریک اور جائے تحریک کی ایک وقار ہوتا ہے لیکن مبینہ کسان رہنماؤں نے اس وقار کو تار تار کرنے کا کام بار بار کیا ہے۔ چاہر نے کہا کہ ہندوستان کی اقتدار اعلیٰ کے مظہر لال قلعے پر ہنگامہ کیا گیا اور ترنگے کی بے حرمتی کی گئی۔ تحریک کے دوران ہی کچھ خاتون صحافیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوئی اور اب تو غیر انسانیت کی علامت ہو گئی جب تحریک کی جگہ پر ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی ہوتی ہے اور اس کی موت ہو جاتی ہے۔ جنسی زیادتی کے ملزم کسان شوسل آرمی کے رہنما انوپ سنگھ، انل ملک، انکُر ساگوان سبھی مفرور ہیں اور ان کا براہ راست تعلق اروند کیجریوال سے ہے۔


چاہر نے پوچھا کہ’سنیُکت کسان مورچہ کے مبینہ رہنما یوگیندر یادو، سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود خاموشی کیوں رہے؟ آخر تحریک کی آڑ میں ہماری بہن بیٹیوں کے ساتھ کھلواڑ کب تک؟ جو سیاسی گدھ اور دانشور ہاتھرس پر ہاہاکار مچا رہے تھے، محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا اور مسٹر راہل گاندھی چھوٹی چھوٹی بات پر ٹویٹ کرتے ہیں، ابھی تک ان کا ٹویٹ کیوں نہیں آیا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔