تریپورہ: کانگریس-لیفٹ لیڈران پر بی جے پی حامیوں کا حملہ، پتھراؤ میں کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹے، پولیس پر سنگین الزامات عائد

تریپورہ انتخاب کے نتائج سامنے آنے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران اور حامیوں پر حملے کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اس سے پہلے بدھ کی شب سی پی ایم رکن اسمبلی رامو داس کی ماں کے ساتھ مار پیٹ کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

تریپورہ میں انتخاب کے بعد تشدد کے واقعات کی جانکاری لینے پہنچے کانگریس اور بایاں محاذ کے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل نمائندہ وفد پر حملہ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس وفد کے لیڈران پر پتھراؤ کے ساتھ ہی کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔ حملے کا الزام بی جے پی کارکنان پر لگا ہے۔ وفد کے لیڈران نے ساتھ میں موجود پولیس پر بی جے پی کے غنڈوں کے حملے کے دوران کچھ نہیں کرنے اور خاموش تماشائی بنے رہنے کا الزام لگایا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس وفد میں کانگریس اور بایاں محاذ کے کئی لوک سبھا اور راجیہ سبھا رکن شامل تھے، اس کے باوجود پولیس نے کچھ نہیں کیا۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ تریپورہ کے وشال گڑھ اور موہن پور میں آج بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعہ کانگریس لیڈران کے ایک نمائندہ وفد پر حملہ کیا گیا۔ وفد کے ساتھ جا رہی پولیس نے کچھ نہیں کیا۔ کل وہاں بی جے پی کی 'وجئے ریلی' ہو رہی ہے۔ پارٹی اسپانسرڈ تشدد کی جیت۔


نمائندہ وفد میں شامل آسام سے کانگریس رکن پارلیمنٹ عبدالخالق نے کہا کہ تریپورہ میں کانگریس اور لیفٹ لیڈران کے ایک گروپ پر بی جے پی کارکنان نے حملہ کیا۔ اس دوران ان لوگوں نے ہم پر پتھراؤ کیا اور تین چار گاڑیوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس دوران ہمارے ساتھ موجود پولیس نے کچھ نہیں کیا۔ ہم نے محسوس کیا کہ تریپورہ میں قانون کا کوئی راج نہیں ہے۔

اس سے قبل آج نمائندہ وفد میں شامل کانگریس لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ رنجیت رنجن نے تریپورہ کے ایک گاؤں میں تشدد متاثرہ گھر کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کس طرح انتخاب کے بعد تشدد میں لوگوں کے گھر جلا دیے گئے۔ انھوں نے لکھا کہ ہم موہن پور میں کھڑے ہیں، جہاں ایک گھر جلا دیا گیا ہے۔ حیرانی ہے کہ اس بارے میں ابھی تک ایک بھی ایف آئی آر تک نہیں ہوئی ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ قانون کس طریقے سے کام کر رہا ہے۔ لوگوں میں اس طرح کا خوف جمہوریت کے لیے بے حد افسوسناک ہے۔


واضح رہے کہ تریپورہ میں ہوئے اسمبلی انتخاب کے نتائج آنے کے بعد سے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں اور حامیوں پر حملے کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے بدھ کی شب سی پی ایم رکن اسمبلی رامو کے گھر پر بی جے پی حامیوں نے حملہ کر ان کی ماں کے ساتھ مار پیٹ کی تھی۔ رکن اسمبلی کی ماں کو اسپتال میں بھرتی کرانا پڑا تھا۔ یہ سب کچھ پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں وزیر اعلیٰ مانک ساہا اور ان کی کابینہ کی حلف برداری کے کچھ ہی گھنٹے بعد ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔