قبائلیوں کی زمین اور جنگل چھیننا چاہتی ہیں بی جے پی-آر ایس ایس: ملکارجن کھڑگے

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعرات کو کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس تنوع کے خلاف ہیں اور وہ اپنے ساتھیوں کی بہبود کے لیے قبائلیوں کی جائیداد اور قیمتی زمینیں اور جنگلات چھیننا چاہتی ہیں

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعرات کو کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس تنوع کے خلاف ہیں اور وہ اپنے ساتھیوں کی بہبود کے لیے قبائلیوں کی جائیداد اور قیمتی زمینیں اور جنگلات چھیننا چاہتی ہیں۔

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ایم این ایس اور زیڈ پی ایم میزورم میں زعفرانی پارٹی کے غیر سرکاری ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے میزورم میں امن قائم کرنے میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے تعاون کو بھی یاد کیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ ریاست کی ترقی کے لئے پرعزم رہی ہے۔


ایکس پر ایک پوسٹ میں ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’راجیو گاندھی نے 1986 میں امن معاہدے کے ذریعے میزورم میں امن بحال کی اور 1987 میں اسے ریاست کا درجہ حاصل ہوا۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ اس کی ترقی کے لیے پرعزم رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’بی جے پی-آر ایس ایس تنوع کے خلاف ہیں اور وہ اپنے ساتھیوں کی بہبود کے لیے قبائلیوں کی ملکیتی قیمتی زمین اور جنگلات چھیننا چاہتی ہیں۔ ایم این ایس اور زیڈ پی ایم بی جے پی کے غیر سرکاری ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔‘‘‘

کھڑگے نے کہا کہ میزورم کے لوگ امن، خوشحالی اور ترقی کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ہم جو وعدہ کرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں۔ میزورم ریاست کے لیے ہماری ضمانت فلاح و بہبود، شمولیت اور اقتصادی سلامتی لائے گی۔‘‘

کھڑگے نے ایک پیغام بھی پوسٹ کیا، ’’کن رام، کان ہنم، کان سکھاؤ، ہم نان میزورم تن کانگریس‘‘ جس کا ترجمہ ہے ’’ہمارے ملک، ہماری قوم، ہمارے مذہب کی خاطر، میزورم کے لیے کانگریس۔‘‘ خیال رہے کہ میزورم 40 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹنگ 7 نومبر کو مقرر ہے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔