’بی جے پی نے 4.5 برسوں میں کانگریس کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا‘

دہلی کانگریس کے سکریٹری سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ بی جے پی راہ فرار اختیار کر رہی ہے اور گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں اس نے کانگریس کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے وکیل سرفراز احمد صدیقی رافیل اور دیگر موضوع پر سوالوں کا جواب دینے سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پیِ پر راہ فرار اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں کانگریس کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کسانوں کی آمدنی دوگنی، کرنے کا معاملہ ہو، یا نوٹ منسوخی کا، کالا دھن واپس لانے کا معاملہ ہو یا ہر ہندوستانیوں کے بینک اکاؤنٹ میں 15لاکھ روپے جمع کرنے کا،رافیل سودے کا معاملہ ہو یا بینک گھپلے اور غیر فعال اثاثہ جات کاآج تک بی جے پی نے کانگریس کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا ہے اور اس کے برعکس گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں اپوزیشن کی طرح صرف سوال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رواں پارلیمانی اجلاس کے دوران کانگریس کے رافیل سودے پرسوال کا جواب نہیں دیا بلکہ وزیر دفاع ڈیڑھ گھنٹے تک تقریر کرتی رہیں اوریہاں تک کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا غلط طریقے سے ذکر کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ اول تو بی جے پی کا سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرنا ہی غلط ہے کیوں کہ معاملہ اس وقت سپریم کورٹ میں ہے اور جس بنیاد پر سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے وہ نبیاد غلط ثابت ہوئی ہے کہ حکومت نے رافیل سودے کے سلسلے میں سی اے جی اور پبلک اکاونٹ میں رکھا تھا۔حقیقت یہ ہے کہ حکومت بھی اپنی غلطی کا اعتراف کرچکی ہے اور سپریم کورٹ میں نظرثانی کی عرضی داخل کردی ہے۔

کانگریس کے سینئرلیڈر اور آل انڈیا مسلم ایڈووکیٹس فورم فور جسٹس کے سکریٹری جنرل مسٹر صدیقی نے کہاکہ حکومت کو جواب دینا ہوتا ہے اور حزب اختلاف کا کام سوال کرنا ہوتا ہے لیکن بی جے پی حکمرانی والی مرکزی حکومت یا ہو ریاستی حکومت کانگریس کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیتی ہے اور اس کے برعکس کانگریس سے ستر برسوں کا حساب طلب کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ساڑھے چار برسو کے دوران ملک میں اقتصادی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہیں، امن و قانون تباہ ہوگئے ہیں، گورکشکوں کی دہشت گردی پورے ملک میں جاری ہے ، کسان بے حال ہے اور آوارہ جانوروں سے پریشان ہے، غیر منظم سیکٹر پوری طرح تباو ہوگیا ہے لیکن حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے جوابی الزامات پر زیادہ یقین رکھتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔