گجرات میں بی جے پی کو شکست فاش ہوگی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ

سنجے کاکڑے کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو گجرات میں اتنی کم سیٹیں حاصل ہوں گی کہ وہ کسی کے ساتھ اتحاد کر کے بھی اقتدار میں واپس نہیں آ پائے گی۔

مہاراشٹر کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے کاکڑے
مہاراشٹر کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے کاکڑے
user

قومی آواز بیورو

گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی فتح سے متعلق پیشین گوئی تقریباً سبھی ایگزٹ پول نے کر دی ہے لیکن بی جے پی ممبر پارلیمنٹ سنجے کاکڑے نے گجرات میں جو سروے کرایا ہے اس کی بنیاد پر پارٹی کو ریاست میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔مہاراشٹر سے بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے کاکڑے نے اس سروے کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست طے ہے اور پارٹی کو اتنی کم سیٹیں حاصل ہوں گی کہ وہ کسی کے ساتھ اتحاد کر کے بھی اقتدار میں واپس نہیں آ پائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایگزٹ پول کے نتائج بھلے ہی کچھ بھی ہوں لیکن حقیقت اس سے بالکل الگ ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے ریاست میں برسراقتدار ہونے کے سبب اس مرتبہ بی جے پی کو منفی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘

گجرات میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد مختلف ایجنسیوں کے ایگزٹ پول میں بی جے پی کی فتح ظاہر کیے جانے کو حالانکہ راہل گاندھی، ہاردک پٹیل، لالو پرساد سمیت کئی دیگر سیاستدانوں نے پہلے ہی غلط ہونے کا دعویٰ کیا ہے لیکن جس طرح سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ کاکڑے نے اپنے سروے کی بنیاد پر بی جے پی کی شکست کی پیشین گوئی کی ہے وہ مودی بریگیڈ کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں ہے۔ کاکڑے نے ریاست میں بی جے پی کی شکست کے لیے کئی اسباب بتائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی طویل مدت تک اقتدار میں رہی اور ہو سکتا ہے کہ حکومت کے خلاف ماحول پارٹی کو نقصان پہنچائے۔ اس کے علاوہ مسلم طبقہ ہم سے کافی ناخوش ہے۔‘‘ کاکڑے نے مزید کہا کہ ’’جب سے مودی وزیر اعظم بنے ہیں وہ ریاست سے منسلک ایشوز پر اس طرح سے دھیان نہیں دے سکے ہیں جس طرح وہ وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے دے پاتے تھے۔ پچھلے تین سال میں بی جے پی نے ایسا کوئی امیدوار بھی پیدا نہیں کیا جو وزیر اعلیٰ عہدہ کے لیے مودی کی جگہ لے سکے۔‘‘

ریاست میں بی جے پی کی شکست کے لیے انھوں نے پارٹی کی انتخابی تشہیر کے طریقے پر بھی سوالیہ نشان لگایا۔ انھوں نے کہا کہ اگر کانگریس فتحیاب ہوتی ہے تو اس کی وجہ یہ بھی ہوگی کہ بی جے پی نے مناسب طریقے سے انتخابی تشہیر نہیں کی۔ پاٹیداروں کی تحریک سے نوجوان لیڈر کی شکل میں نمودار ہوئے ہاردک پٹیل کی سیکس سی ڈی جاری کرنے کو بھی کاکڑے نے غلط ٹھہرایا۔ ان کا ماننا ہے کہ اس طرح سے ہاردک کا مقابلہ کرنے کی کوشش ایک غلط قدم تھا۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ کاکڑے کے دعوے کی سنجیدگی کا احساس اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پورنے میونسپل کارپوریشن انتخاب میں انھوں نے بی جے پی کو 92 سیٹیں ملنے کی امید ظاہر کی تھی اور پارٹی کے حصے میں تقریباً اتنے ہی یعنی 98 سیٹیں آئیں۔ حالانکہ پارٹی کے دیگر لیڈروں نے ان سبھی دعووں کو خارج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ریاستی عوام موجودہ حکومت سے بہت خوش ہیں۔ کاکڑے کے دعووں کو بی جے پی نے ان کی انفرادی سوچ قرار دیتے ہوئے ریاست میں پارٹی کی جیت کی یقین دہانی کرائی ہے، لیکن بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے دعویٰ سے یقیناً کانگریس کے خیمہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہوگی۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔