بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا کو 12 سال پرانے معاملے میں ملی 2 سال کی سزا، پارلیمانی رکنیت خطرے میں
16 نومبر 2011 کو ساکیت مال کے ٹورینٹ کمپنی دفتر میں پیش آئے واقعہ کے لیے عدالت نے کٹھیریا کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے نہ صرف دو سال کی سزا سنائی ہے بلکہ 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
اتر پردیش کے ایٹاوا سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا کو ایک 12 سال پرانے کیس میں آگرہ کورٹ نے قصوروار ٹھہرایا ہے۔ ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے کٹھیریا کو دفعہ 147 اور 323 کے تحت قصوروار قرار دیا ہے اور اس کے لیے انھیں 2 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
معاملہ ساکیت مال میں ٹورینٹ کمپنی کے دفتر میں ہنگامہ اور توڑ پھوڑ سے جڑا ہوا ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔ واقعہ 16 نومبر 2011 کو پیش آیا تھا اور اب کٹھیریا کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے نہ صرف دو سال کی سزا سنائی گئی ہے بلکہ 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ دو سال کی سزا کے سبب رام شنکر کٹھیریا کی پارلیمانی رکنیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ ٹورینٹ پاور لمیٹڈ آگرہ کے ساکیت مال واقع دفتر میں منیجر بھاویش رسک لال شاہ بجلی چوری سے متعلق معاملوں کی سماعت اور نمٹارا کر رہے تھے۔ اسی دوران مقامی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا کے ساتھ پہنچے دس سے پندرہ حامیوں نے بھاویش رسک لال شاہ کے دفتر میں گھس کر ان کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی۔ اس واقعہ میں بھاویش کو کافی چوٹیں آئی تھیں۔ اس کے بعد ٹورنٹ پاور کے سیکورٹی انسپکٹر سمیدھی لال نے ہری پروَت تھانے میں تحریری شکایت دی تھی۔ اس شکایت کی بنیاد پر رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا اور ان کے حامیوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ اسی معاملے میں تھانہ ہری پروَت پولیس نے رکن پارلیمنٹ کے خلاف ہی فرد جرم کورٹ میں جمع کیا تھا۔ معاملے میں گواہی اور بحث کا عمل پورا ہونے کے بعد ہفتہ کے روز کٹھیریا کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ان کے لیے سزا کا اعلان کیا گیا۔
سزا ملنے کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عزت مآب کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں اور اسے قبول کرتا ہوں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے آگے اپیل کروں گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔