منیش سسودیا ہتک عزتی معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری پر چلے گا مقدمہ، وجیندر گپتا کو راحت
22 ستمبر 2022 کو جسٹس ایس عبدالنظیر اور وی راماسبرامنیم کی بنچ نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، آج اس سلسلے میں فیصلہ سنایا گیا۔
عآپ لیڈر اور دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی ہتک عزتی معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی مشکلیں بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ سپریم کورٹ نے منوج تیواری کی عرضی کو خارج کر دیا ہے، حالانکہ ایک دیگر بی جے پی لیڈر اور رکن اسمبلی وجیندر گپتا کو اس معاملے مین راحت مل گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کہانی اقتدار کی مضبوطی اور قوتِ برداشت کی!...اعظم شہاب
دراصل منیش سسودیا نے منوج تیواری اور وجیندر گپتا کے خلاف ذیلی عدالت میں ہتک عزتی کا معاملہ درج کر رکھا ہے۔ دونوں لیڈروں نے اس معاملے میں عدالت کی طرف سے جاری سمن کو چیلنج پیش کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد منوج تیواری کو ذیلی عدالت میں مقدمہ کا سامنا کرنا پڑے گا، اور وجیندر گپتا کے خلاف مقدمہ نہیں چلے گا۔
واضح رہے کہ دہلی میں اسکول کی عمارت تعمیر معاملے میں مبینہ گھوٹالے کو لے کر دونوں بی جے پی لیڈران نے منیش سسودیا پر الزامات عائد کیے تھے۔ اسی سلسلے میں سسودیا نے ہتک عزتی کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ 28 نومبر 2019 کو ذیلی عدالت نے عرضی کو منظوری کرتے ہوئے دونوں کو سمن جاری کیا تھا۔ بعد ازاں منوج تیواری اور وجیندر گپتا نے دہلی ہائی کورٹ سے مقدمہ رد کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن دسمبر 2020 میں ہائی کورٹ نے بی جے پی لیڈروں کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔ گزشتہ سال دونوں ہی بی جے پی لیڈروں کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ گزشتہ ماہ معاملے پر بحث ہوئی تھی اور 22 ستمبر کو جسٹس ایس عبدالنظیر اور وی راماسبرامنیم کی بنچ نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔