سنی دیول کی پارلیمانی رکنیت کو خطرہ! انتخابی کمیشن نے بھیجا نوٹس

بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنی دیول نےانتخابی تشہیر کے دوران 86 لاکھ سے زائد روپے خرچ کیے ہیں اور اس کی خبر انتخابی کمیشن تک پہنچ گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے نوٹس بھیج کر ان سے وضاحت طلب کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

فلم اداکار اور پنجاب کے گرداس پور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنی دیول سے متعلق بری خبر سامنے آئی ہے۔ بی جے پی کے ٹکٹ پر قابل ذکر کامیابی حاصل کرنے والے سنی دیول کی پارلیمانی رکنیت پر خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ اس خطرہ کی وجہ لوک سبھا انتخاب کے دوران ان کے ذریعہ کیا گیا خرچ ہے جس سے متعلق انتخابی کمیشن نے سنی دیول کو نوٹس بھیجا ہے۔

دراصل انتخابی کمیشن نے لوک سبھا انتخاب کے لیے فی امیدوار کل خرچ کی حد 70 لاکھ روپے طے کی تھی اور ضابطے کے مطابق اگر کوئی امیدوار اس طے حد سے زیادہ خرچ کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی قانون یہ بھی ہے کہ اگر کوئی امیدوار زیادہ خرچ کر کے کامیاب بھی ہو گیا تو بھی کمیشن کارروائی کرتے ہوئے کامیاب امیدوار کی رکنیت منسوخ کر دوسرے نمبر پر رہے امیدوار کو کامیاب قرار دینے کا اہل ہے۔


ذرائع کے مطابق سنی دیول نےانتخابی تشہیر کے دوران 86 لاکھ سے زائد روپے خرچ کیے ہیں اور اس کی خبر انتخابی کمیشن تک پہنچ گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے نوٹس بھیج کر ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ سنی دیول کے خرچ کا حساب کتاب لگانے میں مصروف انتخابی آبزرورس نے ان سے دوبارہ تفصیل طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں سنی دیول کے لیگل ایڈوائزروں کا کہنا ہے کہ الیکشن خرچ کا جائزہ لینے میں انتخابی کمیشن کی ٹیم سے غلطی ہو گئی ہے۔ جلد ہی الیکشن آبزرور کو جانچ کرنے کے بعد خرچ کی صحیح جانکاری دے دی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ گرداس پور سیٹ سے سنی دیول سے شکست کھانے والے کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ نے الیکشن میں 63 لاکھ، عآپ کے پیٹر مسیح نے 7 لاکھ 65 ہزار، لال چند کٹاروچک نے 9 لاکھ 62 ہزار روپے خرچ کیے۔ سنی دیول ہی ہیں جنھوں نے طے حد سے زیادہ خرچ کی اور اس خرچ کی دوبارہ جانچ کمیشن کرا رہی ہے۔


الیکشن کمیشن کے مطابق آر پی ایکٹ 1951 کی دفعہ 77 کے مطابق اگر کوئی امیدوار طے حد سے زیادہ خرچ کر انتخابی کمیشن سے اس جانکاری کو چھپاتا ہے تو اسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ نے کہا کہ ضابطوں کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر انتخابی کمیشن کو چاہیے کہ وہ سنی دیول کے خلاف کارروائی کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM