اتر پردیش: بی جے پی رکن اسمبلی نے کانسٹیبل کی جوتے سے کر دی پٹائی، معاملہ درج

اتر پردیش کے برکھیڑا انتخابی حلقہ سے بی جے پی رکن اسمبلی کشن لال راجپوت کے خلاف مبینہ طور پر ایک پولس کانسٹیبل کی جوتوں سے پٹائی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش واقع برکھیڑا انتخابی حلقہ سے بی جے پی رکن اسمبلی کشن لال راجپوت کے خلاف مبینہ طور پر ایک پولس کانسٹیبل کی جوتوں سے پٹائی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ خبروں کے مطابق کشن لال نے پولس کانسٹیبل کی جوتوں سے پٹائی کر دی جس کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ رکن اسمبلی کے ساتھ ان کے کئی حامی بھی تھے جن میں 15 کی شناخت ہو چکی ہے جب کہ 35 سے زیادہ کی شناخت فی الحال نہیں ہو پائی ہے۔ الزام ہے کہ رکن اسمبلی نے پولس چوکی میں کانسٹیبل کی پٹائی کی اور پھر اس کے بعد اس کی سونے کی چین کے ساتھ ساتھ بٹوا بھی چھین لیا۔

عدالتی احکام کے بعد بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق کانسٹیبل موہت گوجر کا ایک بائیک کے ریفنڈ کو لے کر جھگڑا ہوا تھا جسے انھوں نے 50 ہزار روپے میں خریدی تھی۔ لیکن بائیک فروخت کرنے والے راہل کے پاس مبینہ طور پر رجسٹریشن کے دستاویز نہیں تھے اور اس طرح وہ بائیک کو گوجر کے نام پر منتقل کرنے میں ناکام رہا۔


اس معاملے میں کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ 12 ستمبر کو جب انھوں نے اپنے پیسے واپس مانگے تو راہل نے انھیں پیلی بھیت منڈی سمیتی کے گیٹ پر بلایا جہاں رکن اسمبلی کے بھتیجے رشبھ اور راہل کے ساتھ کچھ دوسرے لوگ بھی موجود تھے۔ کانسٹیبل نے مزید کہا کہ ’’جب میں موقع پر پہنچا تو انھوں نے میرے ساتھ بدسلوکی کی اور پٹائی کی۔ انھوں نے مجھ پر گولیاں چلائیں جس سے میں بال بال بچ گیا۔ انھوں نے میری سونے کی چین اور بٹوا بھی چھین لیا۔ مجھے بری طرح سے زخمی کر دیا گیا۔‘‘

کانسٹیبل موہت گوجر نے الزام عائد کیا کہ وہ اپنی جان بچانے کے لیے آسام روڈ پولس چوکی پر پہنچے لیکن رکن اسمبلی کشن لال راجپوت اپنے حامیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گئے اور اپنے جوتے سے ان کی پٹائی شروع کر دی۔ انھوں نے اپنے حامیوں کے ذریعہ انھیں پیشاب پینے کے لیے مجبور کیا۔ گوجر کا کہنا ہے کہ پولس چوکی پر موجود پولس افسر خاموش تماشائی بنے رہے۔ کانسٹیبل نے یہ بھی بتایا کہ انھوں نے سنگڑھی پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔


بتایا جا رہا ہے کہ کانسٹیبل نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور پولس نے عدالت کے حکم کے بعد رکن اسمبلی کے ساتھ ساتھ ان کے حامیوں کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا۔ اسٹیشن ہاؤس افسر راجیش کمار نے کہا کہ رکن اسمبلی راجپوت، ان کے بھتیجے رشبھ اور راہل سمیت 16 نشان زد اشخاص اور 35 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 397 (ڈکیتی یا لوٹ پاٹ، جان سے مارنے یا سنگین چوٹ پہنچانے کی کوشش) اور دفعہ 395 (ڈکیتی) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔