جموں وکشمیر : بی جے پی رکن کا اپنی ہی حکومت کے خلاف واک آوٹ!
جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بدھ کو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب پارٹی کے ایک رکن نے ایوان میں شدید احتجاج کے بعد واک آوٹ کر دیا۔
منگل کو ہنگامہ خیز انداز میں شروع ہونے والے ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن جب قانون ساز اسمبلی میں معمول کی کاروائی شروع ہوئی تو بی جے پی رکن اسمبلی سکھ نندن کمار اپنی سیٹ پر اٹھ کھڑا ہوئے اور اپنے حلقہ انتخابات کے کسانوں کا مسئلہ اٹھایا۔ ان کا الزام تھا کہ ان کے حلقے میں رنگ روڑ کی تعمیر کے سلسلے میں کسانوں سے کم قیمتوں کے عوض زمین چھینی جارہی ہے۔
تاہم جب اسپیکر نے معمول کی کاروائی جاری رکھتے ہوئے سکھ نندن کو اپنی بات رکھنے کی اجازت نہیں دی تو انہوں نے پہلے چاہ ایوان میں آکر احتجاج کیا اور حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد ایوان سے احتجاجاً واک آوٹ کیا۔
سکھ نندن کمار نے اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر ضروری پڑی تو وہ لوگوں کے جائزہ مطالبات کو منوانے کے لئے سڑک پر لیٹنے کے لئے بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا ’حکومت جموں وکشمیر کے اندر 2 رنگ روڑ بنانے جارہا ہے۔ ان میں سے ایک کشمیر جبکہ ایک جموں میں تعمیرکیا جائے گا۔ حکومت زمین مالکان سے زبردستی زمین حاصل کررہی ہے۔
جموں کے کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ جس زمین کی قیمت فی کنال 10 سے 20 لاکھ روپے ہے، اس کو ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے فی کنال دے رہے ہیں۔ زمین حاصل کرنے کے لئے کسانوں کو کوئی نوٹس نہیں دیے جارہے ہیں، ان کے اعتراضات کو بالکل خاطر میں نہیں لایا جاتا ہے۔
زبردستی کسانوں سے زمین ہڑپ کر رنگ روڑ تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہاں کے لوگ چاہتے ہیں کہ رنگ روڑ بنے۔ لیکن ان کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔ ان کو زمینوں کی اصلی قیمت دے دی جائے‘۔ سکھ نندن نے کسانوں کے مطالبے کو منوانے کے لئے احتجاج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ’ میں تو لوگوں کا نمائندہ ہوں ، مجھے تو لوگوں کی بات آگے رکھنی ہے۔ جب ایوان میں میری بات کسی نے نہیں سنی تو مجھے مجبوراً واک آوٹ کرنا پڑا۔ اگر ضرورت پڑی تو میں سڑک پر لیٹنے کے لئے بھی تیار ہوں‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔