بہار: کابینہ توسیع معاملہ پر بی جے پی میں بغاوت، رکن اسمبلی گیانیندر ہوئے ناراض

بی جے پی رکن اسمبلی گیانیندر گیانو نے یہاں تک کہہ دیا کہ کابینہ میں صاف ستھری شبیہ والے لیڈروں کو پیچھے کر کے داغیوں کو وزیر بنایا گیا ہے۔

بی جے پی رکن اسمبلی گیانیندر گیانو، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی رکن اسمبلی گیانیندر گیانو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت میں کابینہ توسیع کو لے کر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ گورنر پھاگو چوہان نے آج 17 وزراء کو حلف دلایا ہے، جن میں بی جے پی سے 9 اراکین اسمبلی اور جنتا دل یو سے 8 اراکین اسمبلی کو وزیر بنایا گیا ہے۔ کابینہ توسیع کے کچھ دیر بعد ہی بی جے پی لیڈروں میں ناراضگی سامنے آنے لگی ہے۔ ایک بی جے پی رکن اسمبلی نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ کابینہ میں صاف ستھری شبیہ والے لیڈروں کو پیچھے کر کے داغیوں کو وزیر بنایا گیا ہے۔

بی جے پی رکن اسمبلی گیانیندر سنگھ گیانو نے ہندی نیوز چینل این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بار کی کابینہ میں صاف ستھری شبیہ والے لیڈروں کو پیچھے کر کے داغیوں کو موقع دیا گیا ہے۔ انھوں نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کی کابینہ توسیع سے پارٹی کی شبیہ کو نقصان پہنچے گا۔


این ڈی ٹی وی کے مطابق بی جے پی رکن اسمبلی گیانیندر سنگھ گیانو کا کہنا ہے کہ کابینہ توسیع میں ذات پر مبنی توازن، علاقائی توازن اور تجربے کے توازن پر دھیان نہیں دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کہیں کہیں سے تین تین وزراء بنائے گئے اور کہیں سے ایک بھی وزیر نہیں بنایا گیا۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ صاف ستھری شبیہ والے لیڈروں کو درکنار کر دیا گیا ہے۔

گیانیندر سنگھ گیانو نے اعلیٰ ذات سے تعلق رکھنے والے لیڈر کو نائب وزیر اعلیٰ نہیں بنائے جانے کو لے کر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ لگتا ہی نہیں کہ کوئی وزن دار چہرہ کابینہ میں ہے۔ سب سے زیادہ اعلیٰ ذات کے لوگ انتخاب میں جیت حاصل کر کے آئے ہیں، تقریباً 50 فیصد اعلیٰ ذات کے لوگ بی جے پی سے جیت کر آئے ہیں اور اس طبقہ سے کوئی نائب وزیر اعلیٰ نہیں بنایا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔