بی جے پی ممبر اسمبلی کے آڈیو سے راجستھان میں ہلچل، وسندھرا کو ہٹانے کا مطالبہ
بی جے پی ممبر اسمبلی گیان دیو آہوجہ کا ایک آڈیو وائرل ہو گیا ہے جس میں وہ راجستھان کی قیادت میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حال ہی میں راجستھان میں ہوئے لوک سبھا اور اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں کانگریس سے ملی شکست کے بعد وسندھرا حکومت اور ریاستی بی جے پی میں پہلے ہی افرا تفری کا ماحول تھا اور پہلے بی جے پی ممبر اسمبلی گھنشیام تیواری کے بیان اور اب ممبر اسمبلی گیان دیو آہوجہ کے ایک آڈیو سے ریاست کی سیاست پوری طرح گرما گئی ہے۔ آہوجہ کا جو آڈیو وائرل ہوا ہے اس میں وہ ریاستی پارٹی کی قیادت میں تبدیلی کی بات کر رہے ہیں۔ پارٹی کارکنان سے بات کرتے ہوئے بی جے پی ممبر اسمبلی آڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ انھوں نے پہلے ضمنی انتخابات کے نتائج کی پیشین گوئی کر دی تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ دہلی میں تنظیمی جنرل سکریٹری سے راجستھان میں قیادت تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بی جے پی ممبر اسمبلی گیان دیو آہوجہ آڈیو میں ریاست کی قیادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آگے کہہ رہے ہیں کہ ’’جیسا کیا ہے تو نے ویسا ہی تو بھرے گا۔‘‘ آڈیو میں وہ پارٹی کارکنان سے یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ حکومت کی شکست ہے، ہماری نہیں۔ آہوجہ نے مزید کہا کہ ’’ہم 40 ہزار ووٹوں سے ہارے ہیں پھر بھی میں مسکرا رہا ہوں کیونکہ مجھے پتہ تھا کہ ضمنی انتخاب میں کیا ہونے والا ہے۔‘‘
فون پر ایک دوسرے شخص سے بات کرتے ہوئے آہوجہ آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ 25 جنوری کو انھوں نے تنظیم کے جنرل سکریٹری رام لال کو یہ خط لکھا تھا جس میں انھوں نے واضح لفظوں میں لکھا تھا کہ اگر وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سندھیا اور بی جے پی ریاستی صدر اشوک پرنامی کو نہیں ہٹایا گیا تو پارٹی انتخاب ہار جائے گی۔ حال ہی میں الور اور اجمیر پارلیمانی سیٹ اور مانڈل گڑھ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کو ملی شکست کے لیے آہوجہ ’جیسی کرنی ویسی بھرنی‘ کی بات کر رہے ہیں۔ وہ وائرل آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ انتظار کیجیےاور آگے کیا ہوتا ہے۔
بی جے پی ممبر اسمبلی گیان دیو آہوجہ کا یہ آڈیو اس وقت وائرل ہوا ہے جب بی جے پی لیڈر اشوک چودھری نے بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کو راجستھان میں قیادت بدلنے کے لیے ایک خط لکھا ہے۔ بی جے پی ممبر اسمبلی کے اس آڈیو سے راجستھان کی سیاست میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ضمنی انتخابات میں ملی شکست کے بعد پارٹی ممبر اسمبلی کے اس آڈیو نے وسندھرا راجے اور بی جے پی کے ریاستی صدر اشوک پرنامی کے خلاف بغاوت کو مزید ہوا دے دی ہے۔ ساتھ ہی اس آڈیو سے وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کی قیادت پر بھی سوال کھڑے ہونے لگے ہیں۔
ممبر اسمبلی گیان دیو آہوجہ سے پہلے راجستھان ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد بی جے پی لیڈر گھنشیام تیواری نے بھی اپنی ہی حکومت کو نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ 4 سال میں لوگوں کے تشدد اور کارکنان کو نظرانداز کیے جانے کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی شکست ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔