بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنی ہی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی کو کہا ’گھٹیا عورت‘
اجے وشنوئی کا کہنا ہے کہ ’’مینکا گاندھی نے ڈاکٹر وکاس شرما سے جس طرح بات کی، اس سے وٹنری کالج جبل پور گھٹیا ثابت نہیں ہو جاتا، لیکن یہ ضرور ثابت ہو جاتا ہے کہ مینکا گاندھی نہایت ہی گھٹیا عورت ہیں۔‘‘
بی جے پی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی کو اپنی ہی پارٹی میں لوگوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر صحت اور پاٹن سے رکن اسمبلی اجے وشنوئی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں مینکا گاندھی کو ’گھٹیا عورت‘ کہا ہے۔ دراصل کچھ دنوں قبل مینکا گاندھی کا ایک آڈیو ٹیپ وائرل ہوا تھا جس میں مبینہ طور پر وہ وٹنری ڈاکٹروں کے ساتھ غلط طریقے سے پیش آ رہی تھیں۔ آڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے مینکا گاندھی کی سخت الفاظ میں تنقید کی تھی، اور اب بی جے پی رکن اسمبلی وشنوئی نے بھی ان کے خلاف آواز بلند کی ہے۔
وشنوئی نے ہفتہ کے روز کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’گزشتہ دنوں رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی نے مویشیوں کے معالج ڈاکٹر وکاس شرما سے جن الفاظ میں بات کی، اس سے وٹنری کالج جبل پور گھٹیا ثابت نہیں ہو جاتا ہے، لیکن یہ ضرور ثابت ہو جاتا ہے کہ مینکا گاندھی نہایت ہی گھٹیا عورت ہیں۔ میں شرمندہ ہوں کہ یہ میری پارٹی کی رکن پارلیمنٹ (لیڈر نہیں) ہے۔‘‘
واضح رہے کہ وائرل ہوئے آڈیو ٹیپ میں مینکا گاندھی نانا جی دیشمکھ وٹنری یونیورسٹی، جبل پور کے وٹنری ڈاکٹر وکاس شرما سے بات چیت کرتے ہوئے سنائی دے رہی ہیں۔ اس دوران انھوں نے پورے وٹنری کالج کو گھٹیا کہا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ آڈیو 21 جون کا ہے جب ڈاکٹر وکاس شرما اور ڈاکٹر ایل این گپتا نے ایک کتے کا آپریشن کیا تھا اور پھر اس کی حالت بگڑ گئی تھی۔ ڈاکٹروں کا الزام ہے کہ مینکا گاندھی نے فون کر کے انھیں دھمکیاں دیں اور ان سے کتے کے علاج میں لگے 70 ہزار روپے دینے کو کہا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔