بی جے پی وزیر نے وسندھرا کے پوسٹر کے سامنے برسرعام کیا پیشاب

راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے پوسٹر کے پاس پیشاب کر بی جے پی وزیر نے ثابت کر دیا کہ وہ نہ تو وسندھرا کی عزت کرتے ہیں اور نہ ہی پی ایم نریندر مودی کی صفائی مہم کو اہمیت دیتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی پورے ملک میں کھلے میں رفع حاجت کے خلاف مہم چلائے ہوئے ہیں اور ساتھ ہی ’سوچھتا ابھیان‘ کا بھی ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں، اور دوسری طرف راجستھان میں ان کی ہی پارٹی کے ریاستی وزیر کھلے میں پیشاب کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ وزیر محترم سے جب اس کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’سنسان علاقوں میں کھلے میں پیشاب کافی پہلے سے ہوتا آ رہا ہے۔‘‘

جس بی جے پی وزیر نے پی ایم نریندر مودی کی صفائی مہم کو ٹھینگا دکھایا ہے ان کا نام ہے شمبھو سنگھ کھیتاسر۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کھلے میں پیشاب کرتے ہوئے جو تصویر شمبھو سنگھ کی سامنے آئی ہے اس میں وہ راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے پوسٹر کے ٹھیک بغل میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ گویا کہ وہ وسندھرا راجے کی بھی بے حرمتی کر رہے ہیں۔ یہ تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے اور شمبھو سنگھ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ لوگوں کی ناراضگی کے باوجود شمبھو سنگھ یہ ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں کہ انھوں نے کچھ غلط کیا ہے، بلکہ وہ کہتے ہیں کہ یہ تو سالوں سے چلی آ رہی روایت ہے۔

معاملہ اجمیر شہر کا ہے جہاں ریاستی وزیر نے وسندھرا راجے کے پوسٹر کے پاس ہی بیٹھ کر پیشاب کیا اور جب لوگوں نے تنقید کی تو انھوں نے کہا کہ ’’کھلے میں پیشاب کرنا تو روایت رہی ہے۔ میں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔‘‘ جب شمبھو سنگھ سے یہ پوچھا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کھلے میں بیت الخلاء کے خلاف مہم چلائے ہوئے ہیں اور ان کے کھلے میں پیشاب کرنے سے اس مہم کو دھکا پہنچتا ہے، تو وہ کہتے ہیں کہ ’’کھلے میں بیت الخلاء کرنا اور پیشاب کرنا دو الگ الگ چیزیں ہیں۔‘‘

جب شمبھو سنگھ کھیتاسر سے وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے پوسٹر کے پاس پیشاب کرنے کی بات پوچھی گئی تو انھوں نے اس سے انکار کر دیا۔ انھوں نے ایک خبر رساں ادارہ کو بتایا کہ دیوار کے آگے اور وزیر اعلیٰ کے پوسٹر کے پاس والی جس تصویر کی بات کی جا رہی ہے وہ ان کی تصویر نہیں ہے۔ حالانکہ پیچھے سے لی گئی اس تصویر کے بارے میں کچھ نیوز ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس میں شمبھو سنگھ ہی ہیں۔

بہر حال، شمبھو سنگھ نے کھلے میں پیشاب کیے جانے کے سلسلے میں اپنا دفاع کرتے ہوئے اس کو راجستھان کی قدیم روایت قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کچھ سنسان علاقوں میں کھلے میں پیشاب کرنا اب بھی کوئی ایشو نہیں ہے۔ یہ کافی پہلے سے ہوتا آ رہا ہے۔ میں نے جہاں پیشاب کیا وہ علاقہ پوری طرح سے سنسان ہے۔ اگر کوئی ایسی جگہ پر پیشاب کرتا ہے تو اس سے گندگی اور بیماریاں نہیں پھیلیں گی۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کھلے میں پیشاب کرنا ان کی مجبوری تھی کیونکہ وہاں پاس میں کوئی بھی پیشاب گھر نہیں ہے۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ بی جے پی کی انتخابی ریلی جہاں ہونی ہے اس کے آس پاس کہیں بھی پیشاب گھر موجود نہیں ہے۔ اب یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ بی جے پی جس مقام پر انتخابی ریلی کراتی ہے وہاں بنیادی سہولیات مہیا کیوں نہیں کرائی جاتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Oct 2018, 7:09 PM