بی جے پی یوپی کی تمام 80 لوک سبھا سیٹیں ہار سکتی ہے: اکھلیش یادو

اکھلیش نے کہا آج ہر طبقہ ناراض ہے۔ کسانوں، نوجوانوں، کاروباریوں میں اشتعال ہے۔ ایسا لگ رہ اہے کہ لوک سبھا انتخابات میں سبھی 80 سیٹیں بی جے پی ہار جائے گی۔

اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس
اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے حکمراں جماعت بی جے پی پر ریاست کے حالات کو بد سے بد تر بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات۔ 2024 میں بی جے پی ریاست کی سبھی 80 سیٹیں ہار جائے گی۔ سینئر سماج وادی رہنما جنیشور مشرا کی برسی پر انہیں خراج عقید ت پیش کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا بی جے پی حکومت نے ہر شعبے میں ریاست کو پیچھے ڈھکیل دیا ہے۔ آج ہر طبقہ ناراض ہے۔ کسانوں، نوجوانوں، کاروباریوں میں اشتعال ہے۔ ایسا لگ رہ اہے کہ لوک سبھا انتخابات میں سبھی 80 سیٹیں بی جے پی ہار جائے گی۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ پوری حکومت سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔ حکومت نیو یارک، لندن سے سرمایہ کاری لانے گئی تھی۔ اب اسے اضلاع میں سرمایہ کاری کرنی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں حکومت سرمایہ کاری کے لئے جارہی ہے وہاں بھی تو اسی طرح کے پروگرام ہو رہے ہیں۔ ابھی مدھیہ پردیش کی حکومت نے اشتہار دیا ہے کہ وہاں 17 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری آرہی ہے۔ جب دوسری ریاستوں میں بھی اسی طرح سے انوسٹر سمیلن ہو رہے ہیں تو وہاں سے سرمایہ کاری کیسے آئے گی۔


بی جے پی حکومت پر عوام کو دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے سابق وزیر اعلی نے کہا عوام بی جے پی حکومت کا حال اور کام دیکھ رہے ہیں۔ بی جے پی کا 2022 ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی۔ کسان کے گنے کی ادائیگی نہیں ہوئی۔ بجلی کے مہنگے بل دینے پڑ رہے ہیں۔ جرائم کش ادویہ مہنگی ہیں۔ ڈی اے پی، یوریا کھاد کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

ایس پی سربراہ نے دعوی کیا کہ بی جے پی حکومت نے سماج وادی پارٹی حکومت میں بنائے گئے جنیشور مشرا پارک، گومتی ریور فرنٹ اور دیگر ترقیاتی کاموں کو برباد کر دیا ہے۔ بی جے پی حکومت ایسی پالیسیاں بن ارہی ہے جس سے صرف کچھ سرمایہ کاروں کا فائدہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی ایسے قانون بنا رہی ہے جس سے پوری حکومت ایک پرائیویٹ ہاتھوں میں چلی جائے۔ اسی طرح کا ایک قانون برطانیہ میں پاس ہوا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان میں کاروبار کرنے والی ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکومت بن گئی تھی۔ بی جے پی حکومت بھی اسی راستے پر کام کر رہی ہے ۔ ریاست اور ملک کی بگڑتی حالت کو سماج وادی نظریہ سے ہی بہتری کے راستے پر لایا جاسکتا ہے۔


حکومت بہار کے ذریعہ ذات پر مبنی مردم شماری کو مستحن قدم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کہا تھا کہ حکومت بنے گی تو تین مہینے میں ذات پر مبنی مردم شماری ہوگی۔ بی جے پی کبھی بھی پچھڑوں کو حق اور احترام نہیں دینا چاہتی ہے۔ سماجوادی نظریہ ہی سب کو برابری کا حق اور احترام دیتی ہے۔ اسی نظریہ سے ملک اور سماج کا بھلا ہوسکتا ہے۔ بی جے پی حکومت نفرت اور تفریق کو فروغ دے رہی ہے۔ بی جے پی اقتدار میں مہنگائی، بے روزگاری شباب پر ہیں۔ سماج کے مسائل کا حل صرف سماج وادی نظریہ میں ہی مضمر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔