صدارتی انتخاب: بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں آج امیدوار کے نام پر لگ سکتی ہے مہر
بی جے پی نے صدر جمہوریہ امیدوار پر اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے ملک کی سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرنے کی ذمہ داری جے پی نڈا اور راج ناتھ سنگھ کو سونپی تھی۔
صدارتی انتخاب کے پیش نظر امیدوار کو لے کر بی جے پی آج اہم فیصلہ لے سکتی ہے۔ صدارتی امیدوار کے نام پر غور و خوض کے لیے آج شام کو دہلی میں بی جے پی کے قومی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ ہونے والی ہے۔ اس میں صدر جمہوریہ کے لیے امیدوار کے نام پر مہر لگائی جا سکتی ہے۔ ملک کے سرکردہ آئینی عہدہ کے لیے امیدوار کے انتخاب کے لیے بلائی گئی بی جے پی کی اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اس میٹنگ کے دوران ہی بی جے پی این ڈی اے اتحاد میں شامل ساتھی پارٹیوں کے ساتھ بھی صدر امیدوار کے نام کو لے کر تبادلہ خیال کرے گی۔
ذرائع کے مطابق اس سے پہلے بی جے پی کے مشہور لیڈر پارٹی صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ الگ سے میٹنگ کر صدر جمہوریہ امیدوار کو لے کر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ ہوئی بات چیت، اپوزیشن پارٹیوں کی تیاری اور ممکنہ امیدواروں کے نام سمیت صدارتی انتخاب کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے اور اس کی جانکاری پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں بھی دی جائے گی۔ بی جے پی نے صدر جمہوریہ امیدوار پر اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے ملک کی سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرنے کی ذمہ داری جے پی نڈا اور راج ناتھ سنگھ کو سونپی تھی۔
واضح رہے کہ 2017 میں رام ناتھ کووند کو امیدوار بنا کر حیران کرنے والی بی جے پی اس بار بھی ایک بڑا سرپرائز دے سکتی ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ ملک کی کئی ریاستوں میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخاب اور 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب، اور صدر جمہوریہ امیدوار پر این ڈی اے کے باہر کی پارٹیوں اور یہاں تک کہ یو پی اے اتحاد میں شامل کچھ پارٹیوں کا بھی تعاون حاصل کرنے کے لیے بی جے پی اس بار کسی قبائلی کو اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس درمیان ملک کے آئندہ اسمبلی انتخاب کے لیے نامزدگی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور نامزدگی کی آخری تاریخ 29 جون ہے۔ 18 جولائی کو صدر جمہوریہ عہدہ کے لیے ووٹنگ ہونی ہے اور نتیجے کا اعلان 21 جولائی کو کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔