بی جے پی ہوا میں محل تعمیر کرنے کے نایاب فن میں ماہر: اکھلیش
اکھیش یادو نے کہا کہ ریوڑی تقسیم کر کے شکریہ کی مہم چلانے والی حکمراں جماعت اگر نوجوانوں کو روزگار دے، تبھی وہ الزام تراشی کے کلچر سے خود کو الگ کرسکتی ہے۔
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھیش یادو نے ہفتہ کو بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تعمیر مکمل نہ ہونے کے دعوی کے ساتھ بی جے پی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ وہ ہوا میں محل تعمیر کرنے کے نایاب فن میں ماہر ہے۔ اس نے نامکمل ایکسپریس وے کا افتتاح کر کے عوام کے ساتھ سیاسی دھوکہ دھڑی کی ہے۔ اکھلیش نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے افتتاح پر بی جے پی اور اس کے طرز عمل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ریوڑی تقسیم کر کے شکریہ کی مہم چلانے والی حکمراں جماعت اگر نوجوانوں کو روزگار دے تبھی وہ الزام تراشی کے کلچر سے خود کو الگ کرسکتی ہے۔
اکھلیش نے یہاں جاری بیان میں بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تعمیر مکمل نہ ہونے کے اپنے دعوی کے ضمن میں کہا کہ جس ایکسپریس وے کا افتتاح ہوا ہے وہاں صرف ستون کھڑے ہیں۔ سلیب ناقص ہے۔ سریوں کے ڈھانچے کو بول دیا ایکسپریس وے۔ ادھوری سڑکوں کا افتتاح کر کے عوام کو گمراہ کیا گیا ہے۔ نہ ٹول تیار، نہ کنکٹنگ روڈ بنی، بس ایسے ہی افتتاح پر عوام کا پیسہ لٹا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سماجو ادی حکومت میں ڈیزائن ہوئے آگرہ۔لکھنؤ ایکسپریس وے اور پوروانچل ایکسپریس وے اس وقت ہوائی پٹی بنی۔ وہاں فضائیہ کے طیارے بھی اتارے جاسکے لیکن بندیل کھنڈ کی ڈیزائن ایسی نہیں ہے تبھی ڈیفنس کاریڈور کے نزدیک ہونے کے بعد بھی بی جے پی حکومت سماج وادی حکومت کے وقت میں بنے ایکسپریس وے جیسے ہوائی پٹی تک نہیں بنا پائی۔ بی جے پی کا ادھورا ایکسپریس وے چترکوٹ تک بھی نہیں پہنچ پایا۔
اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے اپنی تعریف کے لئے ادھورے ایکسپریس وے کا افتتاح تو کردیا لیکن اس کے آس پاس بنیادی سہولیات تک کی انتظام نہیں کیا گیا۔ کسانوں کے لئے منڈی نہیں بنائی گئی۔ کسان خیر خواہی کا جھوٹا تمغہ لگا کر بی جے پی حکومت نے حقیقت میں کسانوں کو دھوکہ دینے کا ریکارڈ دہرایا ہے۔ جب وہاں سرمایہ نہیں آیا اور کاروبار نہیں جما تو نوجوانوں کو روز گار کہاں ملے گا۔
ایس پی لیڈر نے دعوی کیا کہ سچ تو یہ ہے کہ ایکسپریس وے جیسے پروجکٹ کو بنانے کا سہرہ سماج وادی پارٹی کو جاتا ہے۔ ایکسپریس وے بنانے کے لئے بی جے پی قیادت سماج وادی پارٹی حکومت کی نقل تو کرسکتی ہے لیکن اس جیسی کوالٹی نہیں دے سکتی۔ بی جے پی کا کھوکھلا ترقیاتی پروگرام بندیل کھنڈر میں اچھے دن آنے کی ذرا بھی امکانات کو روشن نہیں کرتا ہے۔ یہاں کسان، نوجوان بدحالی میں جینے کو مجبور ہیں۔ آبی بحران کے ساتھ تعلیم۔ صحت کے شعبے میں کافی محرومی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جگدیپ دھنکھر ہوں گے این ڈی اے کے نائب صدر کے امیدوار
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ یہ سماج وادی پارٹی ہی تھی جس نے بندیل کھنڈ کی ترقی کی حقیقی بنیاد رکھی تھی۔ چرخاری میں سات تالابوں کی بحالی کے ساتھ ان کی تزئین کاری کرائی تھی۔ بڑے پیمانے پر شجرکاری کا ریکارڈ قائم کیا گیا۔ روٹی۔روزگار کے نئے انتظامات کئے گئے۔ کسانوں، غریبوں اور نوجوانوں کے لئے خصوصی اسکیمات بنائی گئی تھیں۔ بی جے پی حکومت نے آتے ہی مفاد عامہ کی قربانی دے دی اورسماجواودی حکومت کی اسکیمات کو برباد کرنے کا کام کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔