بی جے پی نے ’مردہ‘ لوگوں کو بنایا ایگزیکٹیو ممبر، ہر طرف ہو رہی فضیحت!
خبروں کے مطابق راج نند گاؤں بی جے پی ایگزیکٹیو کی فہرست میں جن تین مرحوم لیڈروں کے نام شامل ہیں، وہ ہیں گنیش کوٹلے، سنیل جوشی اور جے پرکاش شرما۔
مردہ لوگوں کے نام پر مختلف منصوبوں کا فائدہ اٹھائے جانے کے بارے میں تو آپ نے کافی سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے سنا ہے کہ کوئی سیاسی پارٹی اپنے مردہ لوگوں کو ایگزیکٹیو ممبر بنائے۔ کچھ ایسا ہی بی جے پی کے ساتھ چھتیس گڑھ میں ہوا ہے جس کا مذاق بن رہا ہے۔ دراصل راج نند گاؤں میں بی جے پی کے ضلع چیئرمین مدھوسودن یادو کی ایگزیکٹیو میں تین ایسے نام شامل ہیں جو انتقال کر چکے ہیں۔
ایگزیکٹیو میں تین آنجہانی لیڈروں کے نام شامل کیے جانے سے لوگ حیران ہیں اور چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں کہ اگر ایک مردہ شخص کا نام شامل ہوتا تو غلطی سمجھی جا سکتی تھی، لیکن تین تین انتقال کر چکے بی جے پی لیڈروں کا نام ایگزیکٹیو میں کس طرح شامل کر لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مدھوسودن یادو کی ایگزیکٹیو کو لے کر پارٹی سطح پر فہرست بنانے میں کافی محنت کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا تھا، لیکن اب مرحومین کے نام اس فہرست میں ہونے سے پارٹی کو فضیحت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل ’زی نیوز انڈیا ڈاٹ کام‘ پر شائع خبر کے مطابق ضلع ایگزیکٹیو کا اعلان چیئرمین مدھوسودن یادو نے حال ہی میں کیا ہے۔ دو سال قبل ہی انھوں نے ذمہ داری سنبھالی اور تبھی سے سبھی کی نگاہیں اس ایگزیکٹیو پر تھی کہ کون ان کی ٹیم میں جگہ حاصل کرے گا۔ اسی کو دیکھتے ہوئے انھوں نے جمبو ایگزیکٹیو کا اعلان کیا جس میں 200 سے زیادہ لوگوں کو جگہ ملی۔ اس فہرست میں کئی پرانے چہرے تو شامل ہیں ہی، تین نام ایسے بھی ہیں جو انتقال کر چکے ہیں۔
خبروں کے مطابق فہرست میں جن تین مرحوم لیڈروں کے نام شامل ہیں، وہ ہیں گنیش کوٹلے، سنیل جوشی اور جے پرکاش شرما۔ بتایا جاتا ہے کہ گنیش کوٹلے نمبر 65، گاؤں دیوری پانڈاداہ (کھیرا گڑھ)، سنیل جوشی نمبر 129، گاؤں دوڑکے (امبا گڑھ چوکی)، اور جے پرکاش شرما نمبر 134 باشندہ باندھا بازار (امبا گڑھ چوکی) کا نام فہرست بند ہے۔ ان میں سنیل کی موت گزشتہ مہینے ہوئی جب کہ جے پرکاش گزشتہ دسمبر کو دنیا سے رخصت ہوئے اور گنیش کوٹلے کا انتقال ہوئے دو سال ہو چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔