اتر پردیش میونسپل الیکشن میں جیت کر بھی ہاری بی جے پی، کئی وزراء کے آبائی اضلاع میں رہے چونکا دینے والے نتائج!

یوپی کی وزیر گلاب دیوی اپنے حلقہ انتخاب سنبھل میں دو بلدیات پر بی جے پی امیدواروں کی جیت کو یقینی نہیں بنا سکیں۔ ایک سیٹ آزاد اور دوسری اے آئی ایم آئی ایم نے جیتی ہے۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش: بلدیاتی انتخابات میں زبردست کامیابی پر بی جے پی جہاں خوشی منا رہی ہے وہیں پارٹی کے لیے شرمندگی بھی ہے۔ کیونکہ کئی وزراء اپنے اپنے حلقوں میں پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ بیوروکریٹ سے سیاست دان بنے اور یوپی کے وزیر اروند کمار شرما کے میونسپل صدر کے عہدے کے امیدوار اپنے آبائی ضلع مئو میں بی ایس پی سے ہار گئے۔

یہ یوپی کے وزیر دھرم پال سنگھ کے لیے بلدیاتی انتخابات اچھے نہیں رہے کیونکہ بریلی کی آنولہ میونسپلٹی میں ان کے امیدوار سنجیو سکسینہ سماج وادی پارٹی کے امیدوار عابد علی سے ہار گئے۔ رائے بریلی میں یوپی کے وزیر دنیش پرتاپ سنگھ بی جے پی کی شالنی کنوجیا کی جیت کو یقینی نہیں بنا سکے اور کانگریس نے میونسپلٹی صدر کی سیٹ جیت لی۔


یوپی کی وزیر گلاب دیوی اپنے حلقہ انتخاب سنبھل میں دو بلدیات پر بی جے پی امیدواروں کی جیت کو یقینی نہیں بنا سکیں۔ ایک سیٹ آزاد اور دوسری اے آئی ایم آئی ایم نے جیت لی، یوپی کے وزیر اسیم ارون کے حلقہ قنوج اور وزیر بلدیو سنگھ اولکھ کے حلقہ رام پور میں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی کلیان سنگھ کے آبائی شہر علی گڑھ کی دونوں بلدیات میں بھی بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے بیٹے راجویر سنگھ یہاں سے ایم پی ہیں اور ان کے پوتے سندیپ سنگھ یوپی کے وزیر ہیں۔ کوشمبی میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے وارڈ میں بھی بی جے پی کو شکست ہوئی۔ یوپی کے ایک اور وزیر نتن اگروال بھی اپنے ہی وارڈ سے بی جے پی کی جیت کو یقینی نہیں بنا سکے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ پارٹی کو ان دونوں بلدیات میں بھی شکست ہوئی ہے جو گونڈہ میں بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے حلقہ میں آتی ہے۔ بھوشن سنگھ اس وقت پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے سے متعلق ایک بڑے تنازع میں پھنسے ہوئے ہیں۔ وہ ہندوستان کی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ بھی ہیں۔

غور طلب بات یہ ہے کہ میونسپل انتخابات سے پہلے یوپی بی جے پی نے اپنے تمام ایم پیز اور ایم ایل ایز سے کہا تھا کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کی ذمہ داری لیں۔ پارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ بلاشبہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے کہ بہت سے وزراء اپنے اپنے حلقوں میں پارٹی کے امیدوار کو جتوا نہیں سکے۔ پارٹی یقینی طور پر صورتحال کا جائزہ لے گی اور اس کے مطابق کام کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔