بی جے پی کے لیڈر بکاؤ ہو سکتے ہیں، ایم پی کے ووٹر نہیں: کمل ناتھ
مدھیہ پردیش میں اسمبلی کے ضمنی انتخابات سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور خرید و فروخت کے معاملہ پر بی جے پی پوری طرح گھر گئی ہے
بھوپال: مدھیہ پردیش میں اسمبلی کے ضمنی انتخابات سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور خرید و فروخت کے معاملہ پر بی جے پی پوری طرح گھر گئی ہے۔ کانگریس کے رکن اسمبلی امنگ سنگھار کی طرف سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جیوتیرادیہ سندھیا پر 50 کروڑ اور عہدہ وزارت کا لالچ دینے کے سنگین الزامات عائد کئے جانے کے بعد سابق وزیر علیٰ کمل ناتھ نے ایک جلسہ عام سے بی جے پی پر حملہ بولا۔
کمل ناتھ نے جلسہ عام سے کہا کہ بی جے پی والے خرید و فروخت کی بات کریں گے لیکن وہ نہیں جانتے کہ ان کے لیڈران تو بکاؤ (قابل فروخت) ہو سکتے ہیں لیکن مدھیہ پردیش کے ووٹ قطعی نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ (بی جے پی والے) آپ کو پیسے دیتے ہیں تو لی لینا یہ تو آپ کا ہی پیسہ ہے، جس سے انہوں نے سودا کیا تھا لیکن فیصلہ مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے کرنا۔
خیال رہے کہ کانگریس کے رکن اسمبلی امنگ سنگھار نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جیوتیرادیہ سندھیا پر سنگی الزامات عائد کئے ہیں۔ امنگ سنگھار نے کہا ہے کہ جیوتیرادتیہ سندھیا نے بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے انہیں 50 کروڑ روپے اور عہدہ وزارت کی پیش کش کی تھی۔
کانگریس لیڈر کے بیان کے بعد ریاست کی سیاست میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ جیوتیرادتیہ سندھیا پر کانگریس کے کئی لیڈان نے نشانہ لگایا ہے۔ صوبہ کے سابق وزیر اعلیٰ پارٹی کے سینئر رہنما دگوجے سنگھ نے کہا کہ جیوتیرادتیہ سندھیا کو ان سنگین الزامات پر جواب دینا چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔