لوک سبھا میں بی جے پی لیڈر رمیش بدھوڑی کے شرمناک بیان سے نئی پارلیمنٹ شرمسار، اسپیکر اوم برلا کی تنبیہ
بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے الفاظ پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سخت حیرانی و ناراضگی کا اظہار کیا اور مستقبل میں کبھی ایسا رویہ دہرائے جانے پر سخت کارروائی کی تنبیہ بھی دی۔
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس جاری ہے اور اس درمیان لوک سبھا میں 21 ستمبر کو برسراقتدار طبقہ اور حزب مخالف لیڈروں میں زوردار بحث دیکھنے کو ملی۔ جمعرات کو جب لوک سبھا میں چندریان-3 کی کامیابی پر بحث ہو رہی تھی تو بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے اپنے ساتھی بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف انتہائی قابل اعتراض اور شرمناک الفاظ استعمال کیے۔ رمیش بدھوڑی کا بیان اس قدر پراگندہ تھا کہ اسے تحریر بھی نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے استعمال الفاظ کی سنگینی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے انھیں سخت الفاظ میں تنبیہ کی اور مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ نے بھی ایوان میں ہی اظہارِ افسوس کیا۔
تازہ ترین خبروں کے مطابق برسراقتدار طبقہ سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے بیان کو لوک سبھا کی کارروائی سے حذف کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ جمعرات کو بدھوڑی کے ذریعہ دیے گئے بیان کو ’سنسد ٹی وی‘ کے یوٹیوب چینل پر بھی شیئر کیا گیا تھا۔ بدھوڑی کے الفاظ پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سخت حیرانی و ناراضگی کا اظہار کیا اور مستقبل میں کبھی ایسا رویہ دہرائے جانے پر سخت کارروائی کی تنبیہ بھی دی۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیان کے فوراً بعد ایوان کے ڈپٹی لیڈر اور مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بھی ان کے شرمناک بیان کی مذمت کی۔ انھوں نے ایوان میں اس طرح کے بیان پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔
رمیش بدھوڑی کے انتہائی متنازعہ بیان پر بی ایس پی نے ان کی پارلیمانی رکنیت رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ بی ایس پی کی نیشنل کوآرڈنیٹر اور پارٹی چیف مایاوتی کے بھتیجے آکاش آنند کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے بھی بی جے پی لیڈر کے ذریعہ دیے گئے بیان کو انتہائی شرمناک اور نئی پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرنے والا بتایا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’یہ صرف دانش علی کا نہیں بلکہ سبھی اراکین پارلیمنٹ کی بے عزتی ہے۔ نئی پارلیمنٹ میں ایسی زبان استعمال کرنے کے لیے بدھوڑی کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے جب اس بارے میں میڈیا والوں نے رد عمل جاننا چاہا، تو انھوں نے کہا کہ ایوان میں جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری اسپیکر کی ہے، میں اس معاملے پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے رمیش بدھوڑی کے شرمناک بیان کو پورے مسلم طبقہ کے خلاف دیا گیا بیان ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’جو الفاظ استعمال کیے گئے ہیں، وہ پورے مسلم طبقہ کے خلاف تھے۔ میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ بی جے پی سے جڑے مسلم اسے کس طرح برداشت کر سکتے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں کے بارے میں وہ کیا سوچتے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔