بی جے پی لیڈر چنمیانند کو سپریم کورٹ نے دیا جھٹکا، یوگی حکومت کو ایس آئی ٹی سے جانچ کرانے کا حکم

عصمت دری کے الزام کا سامنا کر رہے بی جے پی لیڈر چنمیانند کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو ہدایت دی کہ وہ جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی لیڈر چنمیانند پر لاء کی طالبہ کے ذریعہ لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو حکم دیا کہ وہ ایس آئی ٹی کی تشکیل کرے اور چنمیانند پر طالبہ کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کی جانچ کرے۔


عدالت نے آگے کہا کہ چنمیانند پر لگائے گئے طالبہ کے الزامات کی جانچ کی نگرانی الٰہ آباد ہائی کورٹ کرے۔ عدالت نے یو پی کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی کہ آئندہ حکم تک طالبہ اور اس کے اہل خانہ کو سیکورٹی مہیا کرائی جائے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران یوگی حکومت کو طالبہ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد طالبہ کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں طالبہ نے کہا تھا کہ وہ گھر واپس جانا نہیں چاہتی ہے اور اس کے اہل خانہ کو بھی دہلی بلا لیا جائے۔ اس پر عدالت نے کہا تھا کہ طالبہ کو سیکورٹی مہیا کرائی جائے۔


واضح رہے کہ شاہجہاں پور کے ایس ایس لاء کالج کی ایک طالبہ نے سابق ریاستی وزیر داخلہ اور بی جے پی لیڈر چنمیانند پر استحصال سمیت کئی سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ طالبہ نے ویڈیو جاری کر کہا تھا کہ ’’میں ایس ایس لاء کالج میں پڑھتی ہوں۔ بی جے پی لیڈر چنمیانند بہت لڑکیوں کی زندگی برباد کر چکا ہے۔ مجھے اور میری فیملی کو بھی جان سے مارنے کی دھمکی دیتا ہے۔ میں اس وقت کیسے زندگی گزار رہی ہوں، مجھے ہی پتہ۔ مودی اور یوگی جی میری مدد کیجیے۔ وہ سنیاسی، پولس اور ڈی ایم سب کو اپنی جیب میں رکھتا ہے۔ دھمکی دیتا ہے کہ کوئی میرا کچھ نہیں کر سکتا۔‘‘

اس پورے معاملے میں ہنگامہ اس وقت برپا ہو گیا جب گزشتہ دنوں طالبہ اچانک غائب ہو گئی تھی۔ یو پی پولس نے لڑکی کو تلاش کرنے کے لیے سات ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ پولس کی کوششوں اور کافی مشقت کے بعد طالبہ کو راجستھان کے جے پور سے برآمد کر لیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔