بی جے پی رام لیلا میدان میں ہونے والی ریلی سے گھبرا گئی ہے: سوربھ بھاردواج
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ کھلے عام غنڈہ گردی اور دادا گیری ہو رہی ہے۔ یہ ڈرا دھمکا کر حکومت چلانا چاہ رہے ہیں۔ یہ بات میں نہ کہوں تو بھی پورے ملک کی عوام جانتی ہے۔
دہلی حکومت کی وزیر خزانہ آتشی سنگھ کے ذریعے بی جے پی میں شامل ہونے یا دیگر صورت میں جیل جانے کی دھمکی کے دعوے کے بعد دہلی حکومت کے صحت و شہری ترقیات کے وزیر سوربھ بھاردواج نے عآپ کے مزید لیڈروں کو گرفتار کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ رام لیلا میدان میں ہونے والی ریلی سے بی جے پی گھبرا گئی ہے اور وہ ہمارے مزید لیڈروں کو گرفتار کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ’’31 مارچ کی ریلی سے قبل جب ہم بات چیت کے لیے بیٹھے تو لوگوں میں شکوک و شبہات تھے۔ صحافیوں نے بھی پوچھا کہ سسودیا اور سنجے سنگھ جیل کے اندر ہیں، پارٹی کنوینراروند کیجریوال جیل میں ہیں، کیا اس ریلی میں لوگ آئیں گے؟ کیا عام آدمی پارٹی پر لوگوں کا بھروسہ ہے؟ مگر 31 مارچ کو رام لیلا میدان میں لوگوں کی بھیڑ دیکھ کر بی جے پی کے ہوش اڑ گئے کیونکہ اپوزیشن پارٹیوں کے تمام بڑے لیڈرس اس اسٹیج پر موجود تھے۔‘‘
دہلی حکومت کے وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے مزید کہا کہ ’’ہم نے ان لیڈروں کو فون کیا اور بتایا کہ ہمارے لیڈر جیل میں ہیں۔ ہم دہلی میں ایک بڑی ریلی کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس ان لوگوں کے نمبر بھی نہیں تھے۔ ہم نے لوگوں کو فون کرکے نمبر مانگے۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ہم ضرور آئیں گے۔ اس ریلی میں اتنے بڑے بڑے لیڈر آئے کہ اب بی جے پی پریشان ہے۔ بی جے پی نے سب کچھ کیا، ہمارے لیڈروں کو گرفتار کر لیا پھر بھی پارٹی کھڑی ہے اور اب عوام کو پتہ چلا ہے کہ پارٹی تو مضبوطی سے کھڑی ہے۔‘‘
مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ’’کھلے عام غنڈہ گردی اور دادا گیری ہو رہی ہے۔ یہ ڈرا دھمکا کر حکومت چلانا چاہ رہے ہیں۔ یہ بات میں نہ کہوں تو بھی پورے ملک کی عوام جانتی ہے۔ آتشی نے بتایا ہے کہ کیسے ان کے بہت ہی قریبی شخص کے ذریعے پیشکش ہوئی ہے کہ اگر آپ عام آدمی پارٹی کو چھوڑ دیں گی تو آپ کا بہت اچھا کیریئر بنادیں گے اور اگر نہیں چھوڑیں گی تو ایک ماہ کے اندر جیل جائیں گی۔ یہ کھلےعام دھمکی ہے۔‘‘
ای ڈی کی تفتیش میں کیجریوال کے ذریعے سوربھ بھاردواج اور آتشی کا نام لینے کے سوال پر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ’’یہ بیان ڈیڑھ سال سے سی بی آئی اور ای ڈی کے دستاویزات میں ہے۔ اروند کیجریوال کی عدالتی حراست کے دوران ملک کے اے ایس جی کے یہ کہنے کا مقصد کیا ہے؟ بی جے پی سوشل میڈیا پر مہم کے لیے تیار تھی کہ اروند کیجریوال نے اپنے 2 لیڈروں کو پھنسایا۔ یہ بی جے پی کی گھٹیا سیاسی حکمت عملی تھی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔