بی جے پی کسانوں کے ساتھ نہیں، ان کی قاتل ہے، میں چونّی نہیں جو پلٹ جاؤں: جینت چودھری
ماہرین کے مطابق کسان تحریک کے دوران ہوئے نقصانات کے ازالہ کے لیے بی جے پی جاٹوں کو ساتھ لانے کی کوشش کر رہی ہے، اسی ضمن میں جاٹ لیڈروں اور امت شاہ کی میٹنگ ہوئی تھی۔
راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے وزیر داخلہ امت شاہ کے کنٹرول کو لے کر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کسانوں کے ساتھ نہیں ہے، ان کی قاتل ہے۔ وہیں پارٹی سربراہ جینت چودھری نے بھی کہا کہ میں کوئی چونّی نہیں ہوں جو پلٹ جاؤں۔ آر ایل ڈی نے جمعرات کے روز کہا کہ بی جے پی کو گزشتہ ایک سال سے کسانوں کی یاد نہیں آئی اور اب انتخاب سے ٹھیک پہلے پارٹی کو کسان اور جاٹ یاد آ رہے ہیں۔
آر ایل ڈی کے سینئر لیڈر اور قومی جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی نے بات چیت میں کہا کہ بی جے پی کسانوں کی قاتل ہے۔ تحریک میں جتنے کسان مارے گئے، اس کے لیے آج تک بی جے پی نے معافی نہیں مانگی ہے، نہ ہی کوئی ہمدردی ظاہر کی ہے۔ یہ بی جے پی کی ضد ہے، پورے ملک کا کسان بی جے پی کے خلاف کھڑا ہے۔
بی جے پی کی طرف سے ساتھ آنے کی دعوت پر آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے جمعرات کو کہا کہ میں کوئی چونّی نہیں ہوں جو پلٹ جاؤں۔ جینت چودھری نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ بھائی چارے سے کس کو الرجی ہے، لیکن بی جے پی کے لیڈر اس وقت کہاں تھے جب کسانوں کو کچلا گیا تھا۔ وہ آج بھی وزیر بن کر بیٹھے ہیں۔
جینت چودھری نے کہا کہ آر ایل ڈی نے سماجوادی پارٹی کے ساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہے۔ انھوں نے بی جے پی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ انھیں ہلکے میں نہ لیں۔ واضح رہے کہ ایک دن پہلے یعنی بدھ کو بھی جینت چودھری نے اس پر ٹوئٹ کر کہا کہ ’’دعوت مجھے نہیں، ان 700 سے زیادہ کسان کنبوں کو دو جن کے گھر آپ نے اجاڑ دیئے۔‘‘
اس سے قبل بدھ کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے گھر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کئی جاٹ لیڈروں سے ملاقات کی تھی اور بی جے پی کی حمایت دینے کی اپیل بھی کی تھی۔ اس کے بعد پرویش ورما نے میڈیا سے بات چیت میں کہا تھا کہ جینت چودھری کے لیے بی جے پی کے دروازے ہمیشہ کے لئے کھلے ہیں۔ پرویش ورما نے کہا تھا کہ ’’ہم جینت چودھری کا اپنے گھر (بی جے پی) میں استقبال کرنا چاہتے تھے، لیکن انھوں نے غلط راستہ اختیار کر لیا ہے۔‘‘
اس کے ساتھ ہی بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے مرکزی وزیر داخلہ کے حوالے سے کہا کہ ’’جینت چودھری پر امت شاہ جی نے کہا کہ انتخاب کے بعد کئی امکانات ہیں۔ فی الحال انھوں نے ایک پارٹی چنی ہے۔ جاٹ طبقہ کے لوگ جینت سے بات کریں گے۔ ان کے لیے بی جے پی کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔‘‘
ماہرین کے مطابق کسان تحریک کے دوران ہوئے نقصان کے ازالہ کے لیے بی جے پی جاٹوں کو ساتھ لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی ضمن میں جاٹ لیڈروں اور امت شاہ کی میٹنگ ہوئی تھی۔ مغربی اتر پردیش میں تقریباً 17 فیصد جاٹ ہیں۔ علاقے میں 45 سے 50 سیٹ ایسی ہیں جہاں جاٹ ووٹر ہی جیت اور ہار طے کرتے ہیں، لیکن تقریباً ایک سال تک چلی کسان تحریک کے سبب بی جے پی اور جاٹ ووٹروں کے درمیان دوری بڑھ گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔