دہلی کو ’کوڑوں کی راجدھانی‘ بنا رہی بی جے پی، لوگوں کی زندگی ہو جائے گی دشوار: وزیر اعلیٰ کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج کہا کہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے اور ہر دہلی کا باشندہ چاہتا ہے کہ یہ شہر خوبصورت رہے، اگر باہر سے کوئی آئے تو انھیں لگے کہ یہ اچھے ملک کی اچھی راجدھانی ہے۔
دہلی میں کوڑوں کے پہاڑوں پر ایک بار پھر سیاست ہونے لگی ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعہ کے روز الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دہلی کو ’کوڑوں کی راجدھانی‘ بنانا چاہتی ہے اور پہلے سے موجود تین کوڑوں کے پہاڑ کو ختم نہ کر پانے کے بعد اب یہ 16 نئے پہاڑ بنانا چاہتی ہے۔ حالانکہ دہلی میونسپل کارپوریشن نے جمعہ کو ایک بیان جاری کر کہا تھا کہ کارپوریشن کی جانکاری میں آیا ہے کہ کچھ دعوے کیے گئے ہیں کہ کارپوریشن نے دہلی میں 16 مقامات پر نئی سینیٹری لینڈ فل سائٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کارپوریشن ان الزامات کو سرے سے مسترد کرتا ہے اور یہ واضح کرتا ہے کہ نئی سینیٹری لینڈ فل سائٹ قائم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
بہرحال، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج کہا کہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے اور ہر باشندہ چاہتا ہے کہ دہلی خوبصورت بنے، اگر باہر سے کوئی آئے تو انھیں لگے کہ اچھے ملک کی اچھی راجدھانی ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں تعلیم، صحت، بجلی، پانی کے شعبہ میں کام ہوا، لیکن صفائی کا معاملہ بہت خراب ہے۔ چاروں طرف کوڑا ہے۔ تھوڑی شرم بھی آتی ہے کہ دہلی گندی کیوں ہے؟
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ خصوصاً تین کوڑے کے پہاڑ، یہ شرم کی وجہ نہیں، بلکہ آس پاس رہنے والوں کے لیے جہنم کی زندگی ہے۔ ہمیشہ مچھر، بدبو رہتی ہے۔ کوشش یہ ہونی چاہیے کہ انھیں ختم کریں، لیکن تینوں پہاڑوں کی حالت یہ ہے کہ ہزاروں کروڑوں روپے خرچ کر کے ان کی اونچائی بڑھتی جا رہی ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں ’’سننے میں آ رہا ہے کہ ان کے علاوہ 16 مزید مقامات پر کوڑے کے پہاڑ بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ سوچ سکتے ہو کہ پوری دہلی میں بدبو آئے گی، ہر علاقے میں کوڑے کا پہاڑ ہوگا۔ دہلی میں چاروں طرف گندگی ہوگی اور کوڑے کے پہاڑوں کی راجدھانی بن جائے گی۔‘‘
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’ایک طرف ہم نے 500 ترنگے لگائے، تو یہ ترنگوں کا شہر بن گیا۔ لیکن یہ (بی جے پی والے) کوڑے کا شہر بنا رہے ہیں۔ ہم تالاب بنا رہے ہیں، باغیچے بنا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں تعلیم و صحت کے لیے دہلی مشہور ہو گئی ہے۔ دہلی والے اس سے ناراض ہوں گے اگر کوڑے کا پہاڑ بنا گیا۔ ہم یہ پہاڑ نہیں قبول کریں گے، اس کی مخالفت کریں گے۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات پر اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’گزشتہ میٹنگ میں میری ایل جی صاحب سے بات ہوئی تھی۔ میں ان کے پاس ڈاٹا لے کر گیا تھا۔ ایک کوڑے کے پہاڑ کا ڈاٹا تھا کہ وہاں پر 2500 ٹن کوڑا روزانہ آ رہا ہے، جب کہ 1500 ٹن ہی پروسیس ہو رہا ہے۔ یعنی 1000 ٹن کوڑا روزانہ وہاں پر جمع ہو رہا ہے۔ ظاہر ہے کوڑا کم ہونے کی جگہ بڑھتا جا رہا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔