بی جے پی انڈیا اتحاد سے بری طرح خوفزہ : راجیو رنجن
بی جے پی کو جان لینا چاہیے کہ اب اس کا کوئی بھی حربہ کام نہیں آئے گا۔ان کے نئے شگوفے ، کمیٹی اور خود ان کا مستقبل کیا ہے،یہ ملک کا بچہ ۔ بچہ جانتاہے۔
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری اور ترجمان مسٹرراجیو رنجن نے کہا ہے کہ بی جے پی انڈیا اتحاد کی مسلسل مضبوطی اور اس میں شامل جماعتوں کی بڑھتی ہوئی شمولیت سے بری طرح خوفزدہ ہے۔ اس گھبراہٹ کے باعث انہوں نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ اسی خوف کے باعث انہوں نے ایک ملک، ایک الیکشن کا شگوفہ چھوڑ کر جلد بازی میں ایک کمیٹی بنا لی ہے۔ بی جے پی کو جان لینا چاہیے کہ اب اس کا کوئی بھی حربہ کام نہیں آئے گا۔ان کے نئے شگوفے ، کمیٹی اور خود ان کا مستقبل کیا ہے ، یہ ملک کا بچہ ۔ بچہ جانتاہے ۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت اپوزیشن کے مضبوط ہوتے اتحاد اور ملک میں حکومت مخالف لہر کو دیکھ کر بی جے پی گھبرا گئی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ جس طرح انہوں نے عوامی مفاد کو نظر انداز کرتے ہوئے گزشتہ 9 سالوں میں چند سرمایہ داروں کی غلامی کی ہے اس سے عوام میں شدید غصہ پیدا ہو رہا ہے۔ دوسری طرف، ذات کی گنتی جیسے مسائل کی مخالفت کرتے کے انہوں نے اپنے پاؤ ں پر کلہاڑی مار لی ہے۔ ان کے کارکن بھی اپنے لیڈروں سے نالاں ہیں۔ اسی لیے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے یہ لوگ ایک ملک، ایک الیکشن جیسے ایشوز اٹھانے لگے ہیں۔ بی جے پی کو بتانا چاہئے کہ عین لوک سبھا انتخابات سے پہلے اس مسئلہ کو اٹھانے کا کیا فائدہ ہے؟ اگر اس موضوع پر ان کی نیت صاف ہے تو انہوں نے پچھلے 9 سالوں میں اسے کیوں نہیں اٹھایا؟
جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ بی جے پی اب تمام حربے آزما کر تھک چکی ہے۔ اب انہوں نے اپنے آخری ہتھیار کے طور پر جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے لفظ انڈیا پر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ لیکن عوام جانتی ہے کہ ملک اور اس کے آئین پر یقین نہ رکھنے والوں کو ہی انڈیا نام سے الرجی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے عوام بی جے پی کی گھبراہٹ سے سب سے زیادہ خوش ہیں۔ درحقیقت آج ملک کے غریب، مزدور، کسان، متوسط طبقہ، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ سبھی بی جے پی کے تکبر اور جاگیردارانہ رویہ سے ناخوش ہیں۔ لوگ جان چکے ہیں کہ بی جے پی خوابوں کی سوداگر ہے، جو وعدے تو کرتی ہے لیکن انہیں پورا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھاتی ہے۔ ان کے دور حکومت میں نہ تو لوگوں کو روزگار ملا، نہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہوئیں، نہ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوئی اور نہ ہی خواتین کو بااختیار بنانے پر کوئی کام ہوا۔ حقیقت میں عوام اب ان سے تنگ آچکی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ صرف انڈیا ہی ملک کو بی جے پی کی غلط حکمرانی سے آزاد کرا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔