بی جے پی جموں و کشمیر میں معلق اسمبلی کا خواب دیکھ رہی، حکومت تشکیل دینے کے لیے وہ کسی بھی حد تک جا سکتی ہے: کانگریس

جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی عوام نے کانگریس اتحاد کو واضح اکثریت دی ہے، اس جمہوری عمل کو ختم کرنے کے لیے بی جے پی نے خود ساختہ جعلی ’چانکیہ نیتی‘ کے پرانے طریقوں کا سہارا لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کل یعنی 8 اکتوبر کو ہریانہ اور جموں و کشمیر میں ہوئے اسمبلی انتخابات کا نتیجہ جاری ہونے والا ہے۔ اس سے قبل کانگریس نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں معلق اسمبلی کا خواب دیکھ رہی ہے تاکہ حکومت تشکیل دینے کے لیے اپنا کھیل کھیل سکے۔ ساتھ ہی کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت تشکیل دینے کے لیے بی جے پی کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔

اس تعلق سے کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سامنے نظر آ رہی شکست کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے بی جے پی کسی بھی طرح سے اکثریت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا خوفناک کھیل کھیل رہی ہے۔ وہ معلق اسمبلی کے امید میں ہے تاکہ انہیں جوڑ توڑ کرنے میں مدد مل سکے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’وہ (بی جے پی لیڈران) جانتے ہیں کہ جموں و کشمیر کی عوام نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو واضح اکثریت دی ہے۔ اس جمہوری عمل کو ختم کرنے کے لیے انہوں نے اپنے خود ساختہ جعلی ’چانکیہ نیتی‘ کے پرانے طریقوں کا سہارا لیا ہے۔‘‘


جئے رام رمیش نے اس پوسٹ میں بی جے پی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمارے پاس یہ کہنے کے لیے واضح معلومات اور بنیاد موجود ہیں کہ جموں و کشمیر میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس اتحاد کے حق میں عوام کے فیصلے کو مسترد کرنے کے لیے اقتدار کا غلط اور بدنیتی پر مبنی استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہم اس طرح کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔