بی جے پی ملک کے آئینی اداروں کے لئے خطرہ: بھوپندر ہڈا

بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نظریاتی طور پر کسان اور غریب مخالف ہے، یہی وجہ ہے کہ پانچ سال میں ایک بھی پالیسی ایسی نہیں بن سکی جو کسانوں کے مفاد میں ہو۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ہریانہ کے سونی پت لوک سبھا حلقہ انتخاب سے کانگریس کے امیدوار اور ریاست کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نظریاتی طور پر کسان اور غریب مخالف ہے، یہی وجہ ہے کہ پانچ سال میں ایک بھی پالیسی ایسی نہیں بن سکی جو کسانوں کے مفاد میں ہو۔

بھوپندر ہڈا نے ہریانہ میں گوهانا کے دیوی لال اسٹیڈیم میں پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے آئین پر بھی خطرہ منڈلا رہا ہے، اس لئے ضروری ہو گیا ہے کہ سب مل کر اس صورت حال سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کریں۔ اگر اس بار بی جے پی کو نہیں روکا گیا تو ملک کے آئینی اداروں کو بڑا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات میں ایک مقصد کے ساتھ آئے ہیں اور یہ مقصد اس وقت پورا ہوگا، جب اس علاقے کے لوگ آگے آکر ان کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دادا چودھری ماتورام کے وقت سے گوهانا کے ساتھ ان کا خاندانی تعلق رہا ہے۔ جب انگریزوں نے ابيانا ٹیکس لگایا، تو ان کے دادا نے ہی یہاں کسان پنچایت کرکے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد جب انہیں ریاستی صدر بننے کا موقع ملا تو وہ گوهانا میں سب سے پہلے جلسہ عام کرنے پہنچے تھے۔ ’اب میری کوشش ہے کہ آپ کے تعاون سے یہاں سے لوک سبھا کا نمائندہ بنوں تاکہ آپ لوگوں کی طرف سے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرسکوں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی نے اقتدار میں آنے سے پہلے 154 وعدے کیے تھے لیکن ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا۔ کسان کا قرض معاف نہیں ہوا اور نہ ہی روزگار کے مواقع پید اہو سکے۔ اسی طرح کسی کے کھاتے میں 15 لاکھ روپے بھی نہیں آئے۔ انہوں نے دہرایا کہ کانگریس نے ماضی میں بھی کسانوں کے سارے قرض معاف کیے تھے۔ اگر دوبارہ عوام نے اسے موقع دیا، تو کسان کے قرض دوبارہ معاف کیے جائیں گے۔ ہر غریب خاندان کو سالانہ 72 ہزار روپے دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنی زندگی بہتر طریقے سے گزار سکے۔


انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں پورے چار سالوں سے ملازم سڑکوں پر رہے ہیں کسان کو ایم ایس پی نہیں مل رہا ہے۔ تاجر طبقہ آج تک جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کی مار سے ابھر نہیں پایا ہے۔ ایسے میں اب ہر کارکن کی ذمہ داری ہے کہ وہ گھر گھر جا کر لوگوں سے رابطہ کریں اور جو ناراض ہیں انہیں اپنے ساتھ شامل کریں اور کانگریس کی پالیسیوں کو آگے لے کر جائیں۔ انہوں نے بعد میں گنور پہنچ کر پارٹی کے الیکشن آفس کا افتتاح کیا۔

اس سے پہلے گوهانا نگر پریشد کے ڈپٹی اسپیکر سمیت آج چار کونسلر بی جے پی چھوڑ کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔ گوهانا اور بڑودہ حلقے کے سینکڑوں بی جے پی حامیوں نے کانگریس کو حمایت دینے کا اعلان کیا۔ ہڈا اس کے بعد سونی پت دفتر میں کارکنوں سے رو بہ رو ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔