انتخابات کے اعلان سے بی جے پی پہلے ہی باخبر، الیکشن کمیشن حکومت کی کٹھ پتلی! جے ایم ایم کا سنگین الزام

الیکشن کمیشن آج جھارکھنڈ اور مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے والا ہے لیکن اس سے قبل جے ایم ایم نے بی جے پی اور الیکشن کمیشن (ای سی) پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں

<div class="paragraphs"><p>ہیمنت سورین (فائل) / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

ہیمنت سورین (فائل) / تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

رانچی: الیکشن کمیشن آج جھارکھنڈ اور مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے والا ہے لیکن اس سے قبل جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے بی جے پی اور الیکشن کمیشن (ای سی) پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ جے ایم ایم کے سینئر رہنما منوج پانڈے نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی پہلے سے ہی انتخابات کی تاریخوں سے باخبر تھی اور الیکشن کمیشن حکومت کے اشاروں پر کام کر رہا ہے۔

منوج پانڈے نے ایک بیان میں کہا، ’’ہم ہمیشہ انتخابات کے لیے تیار رہتے ہیں لیکن آج انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے اور بی جے پی کے رہنماؤں کو اس کی اطلاع کل ہی مل گئی تھی۔ یہ ایک نہایت سنگین معاملہ ہے۔ کیا الیکشن کمیشن بی جے پی کے اشاروں پر کام کر رہا ہے؟ کل ہمانتا بسوا سرما نے ایک بیان میں پہلے ہی کہا تھا کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان آج ہونے والا ہے۔ یہ بہت تشویشناک ہے کہ الیکشن کمیشن کو اس قدر بی جے پی کی کٹھ پتلی بنا دیا گیا ہے۔‘‘


خیال رہے کہ جھارکھنڈ میں تمام 81 اسمبلی نشستوں پر انتخابات ہونے ہیں اور ریاستی اسمبلی کا موجودہ دور 5 جنوری 2025 کو ختم ہو رہا ہے۔ گزشتہ انتخابات دسمبر 2019 میں منعقد ہوئے تھے، جس کے بعد جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت میں حکومت قائم ہوئی تھی۔

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے 4 جولائی 2024 کو تیسری مرتبہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ تاہم، ماضی قریب میں انہیں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جیل سے رہائی کے بعد وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ بنے۔ اپنی گرفتاری سے قبل، ہیمنت سورین نے 4 سال اور 188 دن تک ریاست کی قیادت کی تھی۔

یہ ان کی تیسری مدت کار ہے۔ پہلی مرتبہ انہوں نے 13 جولائی 2013 کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس وقت وہ ایک سال اور 168 دن تک اس عہدے پر فائز رہے۔ دوسری مرتبہ انہوں نے 29 دسمبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کا حلف لیا اور جیل جانے سے قبل عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ رہائی کے بعد وہ جولائی میں دوبارہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہو گئے۔


الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری اور انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، جبکہ بی جے پی کی طرف سے ابھی تک ان الزامات پر کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے آج دوپہر 3:30 بجے باضابطہ پریس کانفرنس کے دوران انتخابات کی تاریخوں کا اعلان متوقع ہے، جس کے بعد ریاست میں انتخابی سرگرمیاں تیز ہونے کی توقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔