راجستھان میں بی جے پی کو بہت کم امید تھی، وہ بھی ٹوٹ گئی: کانگریس
کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری طرح سے پریشان ہیں اور مایوسی کی وجہ سے جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ راجستھان میں بی جے پی کی جیت کی چھوٹی سی امید بھی ٹوٹ گئی ہے
نئی دہلی: کانگریس نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری طرح سے پریشان ہیں اور مایوسی کی وجہ سے جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ راجستھان میں بی جے پی کی جیت کی چھوٹی سی امید بھی ٹوٹ گئی ہے، کانگریس کی سات ضمانتیں اور پچھلے پانچ سالوں میں کئے گئے کاموں نے بی جے پی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر لکھا، ’’اس انتخابی موسم میں ایک بات قابل غور ہے، پانچ ریاستوں میں انتخابات ہیں لیکن جب وزیر اعظم راجستھان آتے ہیں، تو انہیں بہت زیادہ جھوٹ بولنا پڑتا ہے۔ یہاں ایک کے بعد ایک بیان دئیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’بات یہ ہے کہ باقی چار ریاستوں میں بی جے پی مقابلے میں نہیں ہے، وہیں راجستھان میں، انہیں (بی جے پی) کو پچھلی دہائیوں میں تبدیلی کی روایت کی وجہ سے کچھ امید تھی لیکن کانگریس حکومت کی تمام عوامی فلاحی اسکیموں بشمول چرنجیوی یوجنا اور ہماری سات ضمانتوں نے یہاں بھی ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ ہم اپنے کام کی بنیاد پر عوام کے درمیان جا رہے ہیں۔ ہم نے اپنے وعدے پورے کیے ہیں اور لوگوں کو ہماری اسکیموں کا براہ راست فائدہ مل رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ راجستھان کی کانگریس حکومت کی طرف سے شروع کی گئی عوامی فلاحی اسکیمیں ریاست کے عوام کو مودی کی پیدا کردہ مہنگائی سے راحت دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وعدوں کو پورا کرنے کے پچھلے پانچ سالوں کے ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے کانگریس کی سات ضمانتوں پر بھروسہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ’’ہر طبقہ کے لوگ ہمارے ساتھ ہیں، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم پوری طرح پریشان ہیں، مایوسی میں وہ جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں لیکن راجستھان کے عوام ان کی باتوں سے گمراہ نہیں ہونے والے ہیں۔ عوام نے فیصلہ کر لیا ہے۔ وہ کانگریس کو ایک اور موقع دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘
ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب مودی نے پہلے دن راجستھان کے لوگوں کو یہ یقین دلایا تھا کہ اگر ریاست میں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر نظرثانی کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔