او بی سی کوٹہ اور 2024 سے خواتین ریزرویشن بل کے نفاذ پر بی جے پی کا پردہ فاش: کانگریس

پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے یہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے موقف سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ خواتین ریزرویشن بل لانے کی ساری مشق محض انتخابی مسئلہ بنانے کے لیے تھی

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو الزام لگایا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے خواتین کے ریزرویشن بل کو لاگو کرنے اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے علیحدہ کوٹہ مقرر کرنے سے متعلق ترامیم کو مسترد کرنے سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اصل ارادے بے نقاب ہو رہے ہیں۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے موقف سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ خواتین ریزرویشن بل لانے کی ساری مشق محض انتخابی مسئلہ بنانے کے لیے تھی۔

راجیہ سبھا نے لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل، 2023 کو منظوری دے دی۔ ایوان میں موجود تمام 214 ارکان پارلیمنٹ نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کے ساتھ ہی اس بل کو پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔ لوک سبھا نے بدھ کو ہی اسے پاس کیا تھا۔


جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا ’’کانگریس پارٹی نے کل رات راجیہ سبھا میں خاتون ریزرویشن بل میں ترمیم کی تجویش پیش کی۔ ان ترامیم سے یہ یقینی ہوتا کہ خواتین کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے ہی ریزرویشن فراہم کیا جائے۔ ایس سی اور ایس ٹی طبقات کی خواتین کے لیے ریزرویشن کے علاوہ او بی سی خواتین کے لیے بھی ریزرویشن کا انتظام کیا جائے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’ان میں سے کسی بھی ترمیم کی تجویز کو قبول کیا جا سکتا تھا لیکن دونوں کو ہی خارج کر دیا گیا۔ بی جے پی کے اس موقف سے اس کی اصل نیت پھر سے بے نقاب ہوئی ہے۔ حدبندی اور مردم شماری خاتون ریزرویشن کو ٹالنے کے لیے صرف کھوکھلے بہانے ہیں۔ دراصل یہ پوری کوشش خاتون ریزرویشن کو نافذ کئے بغیر ہی اسے ایک تھکے ہوئے اور سست پڑے وزیر اعظم کے انتخابی فائدے کے لیے استعمال کرنا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔