بی جے پی نے صرف اپنی تشہیرکے لئے کام کیا ہے: پرینکا

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کی ترجیح صرف اپنی پبلسٹی کی ہے جبکہ دوسری جانب کسان، نوجوان اور غریب ہر قسم کی پریشانیوں سے دو چار ہے لیکن بی جے پی کو ان سے کوئی مطلب نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مہاراج گنج: کانگریس جنرل سکریٹری و مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر اپنی تشہیر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے گذشتہ پانچ سالوں میں پبلسٹی کے سوا کوئی کام نہیں کیا ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ بی جے پی کی ترجیح صرف اپنی پبلسٹی کی ہے جبکہ دوسری جانب کسان، نوجوان اور غریب ہر قسم کی پریشانیوں سے دو چار ہیں لیکن بی جے پی کو ان سے کوئی سروکار نہیں ہے۔


مہاراج گنج میں صحافت سے سیاسی میدان میں قدم رکھنے والی کانگریس امیدوار سپریا سرینیٹ کی حمایت میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتی ہوئیں پرینکا گاندھی نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی نے کسانوں کے انسورنش پریمیم کے نام پر 10 ہزار کروڑ روپئے سرمایہ کاروں کے جیب میں ڈال دیئے ہیں۔

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے ملک کی معیشت کو کمزور کیا ہے جبکہ منریگا جس نے یو پی اے میعاد کار میں کسانوں کی مدد کی تھی اسے بھی کمزور کیا گیا ہے۔ پرینکا نے دعوی کیا کہ بی جے پی کا واحد مقصد اقتدار حاصل کرنا ہے اور اس کے لئے وہ سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔


پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک کا مستقبل صرف کانگریس کے ہاتھوں میں محفوظ ہے اور عوام کانگریس امیدوار کے حق میں ووٹ دیں گے۔ کانگریس نے عوام سے کبھی جھوٹے وعدے نہیں کیے ہیں اور اس نے ہمیشہ زمینی سطح پر کام کیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ اگر کانگریس کی مرکز میں حکومت بنتی ہے تو کسانوں کے لئے الگ سے بجٹ بنایا جائے گا۔ ہم ہر ایک کے لئے لڑنا چاہتے ہیں آپ کو اپنے مضبوط مستقبل کے لئے حکومت کو تبدیل کرنا چاہیے۔

کانگریس امیدوار سپریا نے اپنے خطاب میں دعوی کیا کہ پرینکا گاندھی کی سیاست میں داخلہ ملک میں نئی سیاسی دور کا آغاز ہے۔ انہوں نے عوام سے بی جے پی کی جملہ بازی سے محتاط رہنے کی اپیل کی۔ ملحوظ رہے کہ مہاراج گنج میں اس الیکشن میں سہ رخی مقابلہ ہے جہاں پر بی جے پی کی موجودہ امیدوار پرینکا چودھری، ایس پی امیدوار اکھلیش سنگھ اور کانگریس کی سپریا انتخابی میدان میں ہیں۔ مہاراج گنج میں ساتویں اور آخری مرحلے کے تحت 19 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔