حکومت آئینی اداروں کو تباہ کر رہی ہے: کانگریس
کانگریس کے کے سریش نے لوک سبھا میں سماجی انصاف اور امپاورمنٹ وزارت کے کنٹرول والے مطالبات زر پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں درج فہرست ذات و قبائل کو انصاف سے دور کیا جارہا ہے
نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت ملک میں مسلسل آئینی اداروں کو تباہ کرکے خوف کا ماحول بنا رہی ہے اور ایسے میں سماجی انصاف کی بات کرنا بے ایمانی ہے۔ کانگریس کے کے سریش نے لوک سبھا میں 2020-21 کے لئے سماجی انصاف اور امپاورمنٹ وزارت کے کنٹرول والے مطالبات زر پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ وقت میں درج فہرست ذات و قبائل کو انصاف سے دور کیا جارہا ہے۔
سریش نے کہا کہ حکومت بجٹ تقریر میں درج فہرست ذات و قبائل، خواتین، اقلیتوں اور غریبوں کو بہتر زندگی دینے کا دعوی کرتی ہے لیکن زمین پر اس کے برعکس کام نظر آرہے ہیں۔ اقلیتوں کی لنچنگ کی جارہی ہے اور دلتوں کے ساتھ اکثر مار پیٹ اور اذیت کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔2020-21کے بجٹ میں درج فہرست ذات و قبائل کے لئے مختص رقم میں کمی کرکے حکومت نے اپنا ارادہ ظاہر کردیا ہے کہ وہ غریبوں اور پسماندہ کے لئے کیا کرنا چاہتی ہے۔
سریش نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں کسانوں اور غریبوں کے لئے بھی بجٹ میں کمی کی گئی ہے جس کا سیدھا اثر درج فہرست و قبائل پر پڑتا ہے کیونکہ کھیتوں میں کام کرنے والے بیشتر ان ہی کمیونٹی سے آگے ہیں۔ اسی طرح فوڈ سیکورٹی کے بجٹ میں بھی کمی کی گئی ہے اور اس کا اثر دلتوں اور غریبوں پر پڑنے والا ہے۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت آنکھ کان بند کرکے کام کررہی ہے اس لئے غریبوں کا اصل درد اسے سنائی نہیں دے رہا ہے۔
بی جے پی کے گنیش سنگھ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کی مدت کار میں لوگوں کے مفاد میں بڑے بڑے فیصلے کئے گئے جس سے اپوزیشن جماعتیں پریشان ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی مدت کار میں معاشرہ کے تمام طبقات کے مفاد کا خیال رکھ کر اسکیمیں بنائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ملک ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔
سنگھ نے کہاکہ کانگریس کی حکومت پسماندہ اور دلتوں کے تئیں حساس نہیں تھی لیکن موجودہ حکومت میں غریبوں، محرومین، استحصال شدہ، معذور افراد کے مفادات کا مکمل خیال رکھا جارہا ہے۔ حکومت نے پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ میں مناسب فنڈ دستیاب کرایا ہے جس سے غریبوں کو فائدہ ہورہا ہے۔
دراوڑ منیتر کزگم کے ڈاکٹر ٹی سومتی نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوری آوازوں کو مسلسل دبانے کا کام کررہی ہے تو سماجی انصاف کو کس طرح ثابت کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ دہلی میں ہوئے حالیہ فسادات کے دوران حکومت نے خاموشی اختیار کی ہے۔ اس کے علاوہ تمام لوگوں کے ساتھ انصاف اور سب کی سیکورٹی ہوتی نظر آئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے بجٹ میں اضافہ کرنا چاہئے تھا لیکن اس کے برعکس میں کمی کردی ہے۔ بہت حیرانی کی بات ہے کہ سب کی ترقی کی بات کرنے والی حکومت میں اب بھی خواتین کو 33فیصد ریزرویشن کا انتظار ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔