بی جے پی نے دہلی الیکشن میں شکست کا ذمہ دار دلتوں اور سکھوں کو ٹھہرایا
بی جے پی کی ایک اہم میٹنگ میں پارٹی لیڈروں نے کہا کہ کئی اسمبلی حلقوں میں دلت اور سکھ طبقہ نے ان کا ساتھ نہیں دیا اور امیدواروں کے اعلان میں تاخیر بھی پارٹی کی خراب کارکردگی کی وجہ ثابت ہوئی۔
دہلی اسمبلی الیکشن میں شرمناک کارکردگی کے بعد بی جے پی شکست کے اسباب پر لگاتار غور کر رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق بی جے پی کی ایک ٹیم نے شکست کے لیے دلتوں اور سکھوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ الیکشن میں بی جے پی کی کارکردگی کو لے کر جمعہ کے روز پارٹی کی ایک انتہائی اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے ذریعہ تیار کردہ داخلی رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق دلت اور سکھ طبقہ نے پارٹی کی حمایت نہیں کی جس کی وجہ سے بی جے پی کو 70 میں سے محض 8 سیٹیں حاصل ہو سکیں۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بی جے پی کی میٹنگ میں دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری، قومی نائب صدر اور دہلی کے انچارج شیام جاجو اور دہلی بی جے پی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) سدھارتن سمیت کچھ اہم لیڈران موجود تھے۔دہلی بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے بتایا کہ دہلی اسمبلی الیکشن کے لیے پارٹی انچارج اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر بھی کچھ وقت تک میٹنگ میں موجود رہے۔ سینئر لیڈر نے کہا کہ ’’اس میٹنگ میں تقریباً 50 پارٹی امیدوار بھی شامل ہوئے جنھیں الیکشن میں شکست ہاتھ لگی تھی۔ کئی لوگوں نے میٹنگ میں بتایا کہ ان کے اسمبلی حلقوں میں دلت اور سکھ ووٹروں نے ساتھ نہیں دیا۔‘‘
ذرائع کے مطابق کچھ امیدواروں نے بی جے پی کی خراب کارکردگی کے لیے امیدواروں کے اعلان میں ہوئی تاخیر کو بھی اہم وجہ ٹھہرایا۔ پارٹی کے ایک امیدوار نے میٹنگ میں موجود سینئر لیڈروں کے حوالے سے یہ امید ظاہر کی کہ ان کی باتوں کی بنیاد پر ایک کارروائی رپورٹ تیار ہوگی جسے بی جے پی قیادت کے سپرد کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں شامل نہیں ہونے والے امیدواروں سے پارٹی وضاحت طلب کرے گی، کیونکہ سبھی کو میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔