بی جے پی نے 28 اگست کو 12 گھنٹے کے لیے ’بنگال بند‘ کا کیا اعلان، ریاستی حکومت بند کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم
بی جے پی نے منگل کے روز کولکاتا میں ریاستی سکریٹریٹ تک مارچ میں حصہ لینے والے لوگوں پر پولیس کارروائی کے خلاف مغربی بنگال میں بدھ کو صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک عام ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
بی جے پی نے آج نبنّا مارچ میں حصہ لینے والوں پر مبینہ پولیس زیادتی کے خلاف 28 اگست کو مغربی بنگال میں 12 گھنٹے کے بند کی اپیل کی ہے۔ حالانکہ مغربی بنگال حکومت نے اس بند کو ناکام بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ حکومت نے ریاستی عوام سے بی جے پی کی اپیل پر 12 گھنٹے کے بند میں حصہ نہیں لینے کی گزارش کی اور کہا کہ انتظامیہ یہ یقینی بنائے گا کہ بند کے سبب معمولات زندگی متاثر نہ ہو۔
بی جے پی نے منگل کے روز کولکاتا میں ریاستی سکریٹریٹ تک مارچ مین حصہ لینے والے لوگوں پر پولیس کارروائی کے خلاف مغربی بنگال میں بدھ کی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک عام ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ بی جے پی نے مظاہرین پر پولیس زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ اس مظاہرہ کے دوران پتھر بازی میں کئی پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے چیف ایڈوائزر الپن بندوپادھیائے کا کہنا ہے کہ ’’حکومت بدھ کو کسی بند کی اجازت نہیں دے گی۔ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس میں حصہ نہ لیں۔ عام زندگی متاثر نہ ہو، اس کے لیے حکومت سبھی قدم اٹھائے گی۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن خدمات حسب سابق چلیں گی اور دکانوں، بازاروں اور دیگر کاروباری اداروں سے کھلے رہنے کو کہا گیا ہے۔ بندوپادھیائے نے ریاستی حکومت کے ملازمین سے بھی دفتر آنے کو کہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج و اسپتال میں ایک زیر تربیت خاتون ڈاکٹر سے مبینہ عصمت دری اور اس کے قتل واقعہ کے خلاف وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے منگل کو ’نبنّا‘ (ریاستی سکریٹریٹ) پہنچنے کی کوشش کر رہے مظاہرین کے بے قابو ہونے پر بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھیوں، آنسو گیس اور پانی کی بوچھار کا استعمال کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔