بی جے پی-آر ایس ایس والے آئین کو بدلنا اور تباہ کرنا چاہتے ہیں، لیکن دنیا کی کوئی طاقت ایسا نہیں کر سکتی: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے آج چھتیس گڑھ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا نظریہ گاندھی، نہرو یا امبیڈکر کا نظریہ نہیں ہے بلکہ اڈانی اور امبانی جیسے چنندہ لوگوں کی حمایت کرنا ان کا مقصد ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی آئین دکھاتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

ہندوستانی آئین دکھاتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کے روز چھتیس گڑھ کے بلاس پور ضلع واقع سکری گاؤں میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی و آر ایس ایس کو زوردار انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے بی جے پی-آر ایس ایس پر الزام عائد کیا کہ وہ آئین کو بدلنا اور تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے اس دوران ’آئین‘ کی کاپی ہاتھ میں لے کر کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی کیا، دنیا کی کوئی بھی طاقت اسے نہ تو رد کر سکتی ہے اور نہ ہی اسے پھاڑ سکتی ہے۔‘‘

بلاس پور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو کی حمایت میں منعقد جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہ انتخاب معمولی انتخاب نہیں ہے۔ ایک طرف کانگریس پارٹی، انڈیا اتحاد اور دوسری طرف بی جے پی کے لوگ ہیں۔ راہل گاندھی نے آئین کی کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ انتخاب آئین کو بچانے کے لیے ہے، آئین کو وزیر اعظم (مودی)، بی جے پی لیڈران اور آر ایس ایس کے لوگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ایک طرف وہ آئین کو ختم کرنے میں مصروف ہیں، دوسری طرف کانگریس پارٹی اسے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘


راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ آئین صرف ایک کتاب نہیں ہے بلکہ یہ اس ملک میں غریبوں کو حق دیتا ہے، ان کی حفاظت کرتا ہے اور ان کے مستقبل کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ اسے پھاڑ کر پھینک دیا جائے۔ انھوں نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیڈران کہتے ہیں آئین کو ختم کر دیں گے، ریزرویشن کو ختم کر دیں گے۔ اس آئین سے ریزرویشن نکلا ہے، ووٹ نکلا ہے، پبلک سیکٹر نکلا ہے۔ آپ کا جو حق ہے، وہ سب آئین کی بدولت ہے۔ اگر یہ چلا گیا تو قبائلیوں بھائیوں کا جَل (پانی)، جنگل، زمین اور جینے کا طریقہ چلا جائے گا۔

راہل گاندھی نے لوگوں کی جمع بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ (بی جے پی) کہتے ہیں کہ ہم ریزرویشن کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن جب وہ کسی پبلک سیکٹر کے ادارہ کی نجکاری رکتے ہیں تب ریزرویشن ختم کرتے ہیں۔ ٹھیکیداری نظام نافذ کرتے ہیں تب یہ ریزرویشن کو ختم کرتے ہیں۔ جب یہ ’اگنی ویر‘ جیسا منصوبہ لاتے ہیں تب یہ ریزرویشن کو ختم کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے بی جے پی لیڈران کو اس معاملے میں چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ بیان دے کر دکھائیں کہ کسی بھی پبلک سیکٹر ادارہ کی نجکاری نہیں کریں گے، وہ کہیں کہ ٹھیکیداری نظام کو بند کر دیں گے۔


اپنے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کا نظریہ گاندھی، نہرو یا امبیڈکر کا نظریہ نہیں ہے بلکہ اڈانی اور امبانی جیسے چنندہ لوگوں کی حمایت کرنا ان کا مقصد ہے۔ اب ملک کے لوگ سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی اور مودی آئین کو تباہ کرنے میں مصروف ہیں۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ یہ انتخاب جمہوریت، آئین اور غریبوں کے حقوق کو بچانے کا انتخاب بن گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے یہ سوال بھی پوچھا کہ پہلے مودی جی کہہ رہے تھے ’400 پار‘، لیکن کیا وہ اب بھی یہ کہہ رہے ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔