بی جے پی-آر ایس ایس نے مجھے نظریاتی لڑائی لڑنے کا موقع فراہم کیا: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ اس بات سے خوش ہیں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے انہیں ان کی نظریاتی لڑائی جاری رکھنے اور اسے عوام کے درمیان لے جانے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
احمد آباد: کانگریس کے رکن پارلیمان اور سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ اس بات سے خوش ہیں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے انہیں ان کی نظریاتی لڑائی جاری رکھنے اور اسے عوام کے درمیان لے جانے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بیان احمد آباد میں دیا جہاں وہ ضلع کوآپریٹیو بین سے وابستہ ہتک عزت کے معاملہ کے سلسلہ میں پہنچے تھے۔
راہل گاندھی نے میڈیا سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’میرے خلاف مقدمہ دائر کر کے آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن میں پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ یہ لڑائی آئین کی بقا، ملک کے مستقبل اور بدعنوانی کی لڑائی ہے جسے میں جاری رکھوں گا۔‘‘
دریں اثنا، راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’میری سیاسی حریف آر ایس ایس اور بی جے پی کی طرف سے میرے خلاف دائر ایک دیگر معاملہ میں پیش ہونے کے لئے میں آج یہاں احمد آباد پہنچا ہوں۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’میں انہیں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے یہ پلیٹ فارم اور یہ موقع فراہم کیا۔ جس کے ذریعے میں ان کے خلاف نظریاتی لڑائی کو عوام کے درمیان لے جا سکتا ہوں۔‘‘
قبل ازیں، ہتک عزت کے ایک مقدمے میں پیشی کے لیے احمد آباد پہنچے راہل گاندھی نے سرکٹ ہاؤس میں اپنا متعینہ دوپہر کا کھانہ چھوڑ کر گجراتی کھانے کا لطف اٹھانے کے لیے لا گارڈن علاقے میں ایک مشہور ریستوران کا رُخ کیا۔ راہل گاندھی نے اس سے قبل سنہ 2017 میں اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے دوران بھی ’سواتی اسنیکس‘ نام کے اس ریستوران میں گجراتی کھانوں کا لطف اٹھایا تھا۔
راہل گاندھی دوپہر تقریباً 12:30 بجے ہوائی اڈے پر پہنچے اور اس کے بعد وہ سرکٹ ہاؤس کے لیے روانہ ہوگئے جہاں ان کے لے ظہرانے کا انتظام تھا لیکن انہوں نے اچانک یہ پروگرام تبدیل کر دیا اور عدالت کی جانب جانے والے راستے پر واقع اس ریستوران کا رخ کیا۔
ان کے ساتھ کانگریس کے قدآور رہنما احمد پٹیل، شکتی سنگھ گوہل، گجرات کانگریس کے صدر امت چاؤڑا، لیڈر آف اپوزیشن پریش دھانانی،ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن شیلیش پرمار اور سابق صدر ارجن موڈھواڈیا اور بھرت سنگھ سولنکی بھی موجود تھے۔
بھرت سنگھ سولنکی نے کہا کہ گجراتی کھانوں کے تئیں محبت کی وجہ سے راہل گاندھی نے سرکٹ ہاؤس کی بجائے پرائیویٹ ریستوران کا رخ کیا۔ شیلیش پرمار نے بتایا کہ راہل گاندھی نے پھڑانی کھچڑی، ڈھوکلا وغیرہ گجراتی کھانوں کا مزہ لیا اور ناریل کا پانی بھی نوش کیا۔ راہل گاندھی نے ریستوران میں موجود عام لوگوں کے ساتھ سیلفی بھی کھنچوائی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔