بی جے پی کی رتھ یاترا کی سماعت اگلے دو دن میں، بی جے پی نے سینئر وکلاء کی مدد حاصل کی
بی جے پی نے گزشتہ مہینے کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے فیصلے کے خلاف عرضی دائر کرتے ہوئے اس معاملے کی فوری سماعت کی اپیل کی تھی، تاہم سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کر دیا تھا۔
کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ سے مایوسی ہاتھ لگنے کے بعد بنگال میں رتھ یاترا نکالنے کی اجازت سپریم کورٹ سے حاصل کرنے کیلئے بی جے پی نے سینئر وکلاء کی ٹیم تیار کی ہے اور امید ہے کہ بی جے پی کی درخواست پر کل جمعرات یا پھر جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہو۔
سپریم کورٹ میں بی جے پی پہلے سے ہی اسپیشل رائٹ پٹیشن دائرکررکھی ہے۔ بی جے پی کے طرف عدالت میں پیش ہونے کیلئے سینئر وکلاء مکل روہتگی، ہریش سالوے،مہیش اگروال، رنجیت کمار اور بنگال بی جے پی کے سینئر لیڈر رایڈوکیٹ جے پرکاش مجمدار پر مشتمل ٹیم تیار ہے۔ بی جے پی نے گزشتہ مہینے کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے فیصلے کے خلاف عرضی دائر کرتے ہوئے اس معاملے کی فوری سماعت کی اپیل کی تھی۔تاہم سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تعطیل کے دوران اس معاملے کی سماعت نہیں ہوگی۔مگر سپریم کورٹ رجسٹری نے بی جے پی کو اطلاع دی تھی کہ اس معاملے کی سماعت اپنے طریقے سے ہوگی۔
اس سے قبل گزشتہ مہینے کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس تابپرتا چکرورتی کی قیادت والی بنچ نے بی جے پی کو رتھ یاترا نکالنے کی اجازت دیدی تھی۔اس فیصلے کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ میں اپیل کی تھی۔چیف جسٹس کی قیادت والی بنچ نے یک رکنی بنچ کے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے از سر نو اس معاملے کی سماعت کرنے کی سماعت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے اس معاملے کو جسٹس تابپرتا چکرورتی کی عدالت میں بھیج دیا تھا۔اس کے بعد ہی بی جے پی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
بی جے پی کے ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں بی جے پی کے وکلاء کا زور اس بات پر رہے گا ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں ہر ایک سیاسی جماعت کو اپنے پروگرام کے مطابق ریلی، جلوس اور دیگر پروگرام کرنے کا آئینی حق حاصل ہے۔ریاستی حکومت کو کسی کے آئینی حق سے محروم کرنے کا کو ئی اختیار نہیں ہے۔اس سے قبل جسٹس تابپرتا چکرورتی نے بی جے پی کو رتھ یاترا نکالنے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ لااینڈآرڈر قائم رکھنے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے اس لیے رتھ یاترا کے دوران حکومت سیکورٹی فراہم کرے وہیں بی جے پی کو ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بھی پروگرام سے قبل حکومت کو 12 گھنٹے قبل اطلاع دینا ضروری ہے۔
خیا ل رہے کہ بی جے پی کی رتھ یاترا بنگال میں 7دسمبر سے تین مرحلے میں نکلنے والی تھی۔7دسمبر کو کوچ بہار سے پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ رتھ یاترا کی شروعات کرنے والے تھے مگر اس سے پہلے ہی کلکتہ ہائی کورٹ کی یک رکنی بنچ نے بی جے پی کو رتھ یاترا نکالنے کی اجازت منسوخ کردی تھی۔اس کے بعد سے ہی یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔