بلقیس بانو کیس: گجرات حکومت کا سپریم کورٹ کے فیصلے سے سخت تنقید ہٹانے کا مطالبہ

گجرات حکومت نے بلقیس بانو کے مجرموں کے قبل از وقت رہائی کے فیصلے میں اس کے خلاف کی گئی سخت تنقید کو ہٹانے کی درخواست کی ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بلقیس بانو کے مجرموں کو دوبارہ جیل بھیجنے کے معاملے پر گجرات حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست جمع کروائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گجرات حکومت نے فیصلے میں اس کے خلاف کی گئی سخت تنقید کو ہٹانے کی درخواست کی ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو معاملہ کے 11 مجرموں کو واپس جیل بھیج دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کے جلدی رہائی کے حکم کو منسوخ کر دیا تھا اور اس کے ساتھ ہی حکم میں گجرات حکومت کے خلاف سخت تبصرے بھی کیے گئے تھے۔


گجرات حکومت نے عرضی میں کہا، ’’عدالت کی جانب سے کئے گئے تبصرہ کہ گجرات ریاست نے مدعا علیہ نمبر 3 / ملزم کے ساتھ مل کر کام کیا اور ساز باز کی نہ صرف بے حد نامناسب ہے اور معاملے کے حقائق کے خلاف ہے، بلکہ گجرات ریاست کے بارے میں تعصب کی سنگین وجہ بن چکا ہے۔‘‘

یاد رہے کہ عمر قید کی سزا کاٹ رہے 11 مجرموں کو اگست 2022 میں اس وقت جیل سے قبل از وقت رہائی مل گئی جب گجرات حکومت نے قید کے دوران ان کے 'حسن سلوک' کا حوالہ دیتے ہوئے 1992 کی پالیسی کی بنیاد پر ان کی معافی کی درخواستیں قبول کر لیں۔

اس کے بعد، سپریم کورٹ نے رہائی پانے والے مجرموں کو، جنہوں نے 14 سال جیل میں گزارے تھے اور 2022 میں یوم آزادی کے موقع پر گودھرا ضلع جیل سے رہا ہوئے تھے، کو دو ہفتوں کے اندر جیل واپس آنے کی ہدایت کی۔


مجرموں نے 21 جنوری کو گودھرا جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کی۔ سپریم کورٹ نے یہ حوالہ دیتے ہوئے کہ 2002 کے مقدمے کی سماعت مہاراشٹر میں ہوئی تھی اور گجرات حکومت کو قبل از وقت رہائی دینے کا اختیار نہیں تھا، معافی کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔