چارہ گھوٹالہ: سزا کی سماعت ایک دن کیلئے ملتوی
جج شیو پال سنگھ نےرگھونش پرساد اور شیوانندتیواری، تیجسوی یادواورمنیش تیواری کو بیان بازی کے معاملہ میں وجہ بتاو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا، ’کیوں نہ آپ پر عدالت کی توہین کا مقدمہ چلایا جائے۔‘
رانچی: اربوں روپے کے چارہ گھوٹالے معاملہ میں قصور وار قرار دیئے گئےراشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو سمیت مجرم قرار دیئے گئے دیگر 16افراد کو سزا کے نکات پر سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں اب کل سماعت ہوگی۔
مسٹر یادو کے وکیل پربھات کمار نے بتایا کہ بار ایسوسی ایشن کے وکیل بندیشوری پاٹھک کے انتقال کی وجہ سے آج دوپہر ڈیڑھ بجے تعزیتی نشست رکھی گئی ہے۔ اس کے بعد عدالت میں وکیل کام نہیں کریں گے۔ لہذا، چارہ گھوٹالے معاملہ میں سزا کے نکات پر سماعت کل ہو۔ اس کے بعد کیس میں مجرم قرار دئیے گئے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو سمیت دیگر ملزمان- رانچی کے برسا منڈا مرکزی جیل میں واپس لوٹ گئے۔
سی بی آئی کے خصوصی جج شیو پال سنگھ نے کہا کہ سزا کے نکات پرحروف تہجی کے مطابق چار چار کی تعداد میں سماعت کی جائے گی۔ وہیں، ایڈووکیٹ مسٹر کمار نے کہا کہ اس معاملہ میں مجرم قرار دیئے گئے 16 ملزمان ہیں اس لئے عدالت سے کل آٹھ آٹھ کی تعداد میں سماعت کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
اس سے قبل جج نے اپنے پیش کار کے ذریعے اطلاع دی تھی کہ چارہ گھوٹالے کے اس معاملے میں آج دوپہر دو بجے سماعت کی جائے گی۔اگرچہ كورٹ روم میں آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو، سابق ایم پی جگدیش شرما اور سابق ممبر اسمبلی آر کے رانا سمیت کیس کے دیگر ملزمان پہنچ چکے تھے۔
دریں اثنا جج شیو پال سنگھ نے آر جے ڈی کے قومی نائب صدر رگھونش پرساد سنگھ اور شیوانندتیواری، بہار اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو اور کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر منیش تیواری کو چارہ گھوٹالہ میں عدالت کے فیصلے پر کی گئی بیان بازی کے معاملہ میں وجہ بتاو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا ہے، ’کیوں نہ آپ پر عدالت کی توہین کا مقدمہ چلایا جائے۔‘عدالت نے ان لوگوں کو 23 جنوری کو جواب دینے کے لئے کہا ہے۔ اس کے علاوہ دیوگھر کے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر سکھ دیو سنگھ اور بہار کے سابق ڈی جی پی، ڈی پی اوجھا کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چارہ گھوٹالہ کا یہ معاملہ دیوگھر ٹریژری سے 89 لاکھ روپے سے زائد کی غیر قانونی نکاسی کا ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں 15 مئی 1996 کو ایف آئی آر درج کرائی تھی اور 28 مئی 2004 کو چارج شیٹ دائر ہوئی تھی۔ اس معاملہ میں 26 ستمبر 2005 کو الزامات طے کئے گئے تھے۔ اس گھوٹالہ میں مویشی پروری محکمہ کے حکام نے جانوروں کے کھانے اور ادویات کے نام پر غیر قانونی نکاسی کی تھی۔ اس کے لئے فرضی الاٹمنٹ آرڈر کا استعمال کیا تھا۔ تحقیقات سے بچنے کے لئے ٹکڑوں ٹکڑوں میں یعنی 10 ہزار روپے سے کم کا بل ٹریژری میں پیش کیا گیاتھا۔
اس گھوٹالہ میں گزشتہ سال 23 دسمبر کو عدالت نے آر جے ڈی صدرلالو یادو، سابق ایم پی جگدیش شرما، سابق ممبر اسمبلی آر کے رانا،آئی اے ایس افسر پھول چند سنگھ، بی کے جولیس اور مہیش پرساد کے علاوہ افسر کرشن کمار پرساد، سویر بھٹاچاریہ، سپلائر اور ٹرانسپورٹر تری پراری موہن، سشیل سنگھ، سنیل سنگھ، راجارام جوشی، گوپی ناتھ داس، سنجے اگروال، جیوتی کمار جھا اور سنیل گاندھی کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ وہیں، بہار کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا، سابق گلہ وزیر ودیاساگر نشاد، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اس وقت کے صدر دھرو بھگت، انتظامی افسر اے سی چودھری کے علاوہ سپلائر اور ٹرانسپورٹر سرسوتی چندرا اور سادھنا سنگھ کو عدم ثبوت میں بری کر دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔