’بہار کو نہیں ملے گا خصوصی ریاست کا درجہ!‘، مودی حکومت کے فیصلے پر کانگریس اور آر جے ڈی حملہ آور

راجیہ سبھا میں آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی ریاست کا درجہ بھی لیں گے اور خصوصی پیکیج بھی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مودی حکومت نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ویڈیو کی شکل میں کیے گئے اس پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہار کی عوام لگاتار خصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن پارلیمنٹ میں مودی حکومت نے اس سے انکار کر دیا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ بہار کی عوام کے ساتھ دھوکہ ہے، یہ دھوکہ مودی اور نتیش کمار نے مل کر دیا ہے۔

دراصل پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوران پیر کے روز مرکزی حکومت نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے انکار کر دیا۔ اس معاملے میں آر جے ڈی نے بھی سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ آر جے ڈی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’بہار کو نہیں ملے گا خصوصی ریاست کا درجہ– پارلیمنٹ میں مودی حکومت۔ نتیش کمار اور جے ڈی یو والے اب آرام سے مرکز میں اقتدار کا مزہ لیتے ہوئے ’خصوصی ریاست کے درجہ‘ پر ڈھونگ کی سیاست کرتے رہیں۔‘‘ اس درمیان راجیہ سبھا میں آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی ریاست کا درجہ بھی لیں گے اور خصوصی پیکیج بھی۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے ہم پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک لڑائی لڑیں گے۔


قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں موجودہ التزامات کا حوالہ دیتے ہوئے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کے امکان سے انکار کر دیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ موجودہ التزامات میں بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینا ممکن نہیں ہے۔ حکومت نے لوک سبھا میں بتایا کہ این ڈی سی (نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل) کے ذریعہ قبل میں کچھ ریاستوں کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا گیا تھا، جن کی کئی خصوصیات تھیں، جن پر خاص توجہ دینے کی ضرورت تھی۔ ان خصوصیات میں پہاڑی اور مشکل خطہ ارض، کم آبادی یا قبائلی آبادی کا بڑا حصہ، پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدوں پر اسٹریٹجک جگہ، معاشی و ڈھانچہ پر مبنی پسماندگی اور ریاستی مالیات کی ناقابل عمل فطرت شامل تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔