مودی حکومت نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے کیا انکار تو لالو پرساد نے نتیش کمار سے مانگا استعفیٰ

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہ دیے جانے سے متعلق مودی حکومت کے فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہوتا رہا تو نتیش کمار کا ضمیر جاگ جائے گا۔

لالو پرساد یادو
لالو پرساد یادو
user

قومی آواز بیورو

جنتا دل یو نے بہار کو خصوصی ریاست درجہ دینے کے مطالبہ کیا تھا، لیکن مرکزی حکومت نے اسے خارج کر دیا ہے۔ اس معاملے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اب استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

دراصل جنتا دل یو طویل مدت سے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن مرکزی حکومت نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں صاف کر دیا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا کوئی معاملہ نہیں بنتا ہے۔ اس تعلق سے جب لالو پرساد کا رد عمل مانگا گیا تو انھوں نے جے ڈی یو چیف کہی تنقید کی اور کہا کہ ایسا معلوم پڑ رہا ہے جیسے نتیش کمار نے اقتدار کی خاطر بہار کی امیدوں اور اپنے لوگوں کے اعتماد سے سمجھوتہ کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نتیش نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دلانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب جب مرکزی حکومت نے اس سے انکار کر دیا ہے تو انھیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔


دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بھی مرکزی حکومت کے رخ کو لے کر طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ’ضمیر جاگ جائے گا‘۔ یہ بیان انھوں نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا براہ راست حوالہ دیتے ہوئے دیا۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے مطالبہ کے لیے موافق ثبوت نہیں دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ایک زمانے میں ’نان بایولوجیکل وزیر اعظم‘ نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ انھوں نے تب کس بنیاد پر یہ وعدہ کیا تھا؟‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں کہ ’’ایسا ہوتا رہا تو ضمیر جاگ جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔