بہار: ترہت کونسل سیٹ کے لیے این ڈی اے میں تکرار، ایل جے پی آر رہنما راکیش روشن نے دیا استعفیٰ

ترہت ضمنی انتخاب کے لیے جے ڈی یو کے ابھیشیک جھا کو این ڈی اے کوٹے سے امیدوار بنایا گیا ۔ ایل جے پی آر کے ریاستی صدر راکیش روشن نے اسی سیٹ پرانتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر 'ایکس'&nbsp;@rakeshiraushan</p></div>

تصویر 'ایکس'@rakeshiraushan

user

قومی آواز بیورو

بہار میں ترہت قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخاب کو لے کر این ڈی اے میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ اس ضمنی انتخاب کے لیے این ڈی اے کے اندر جے ڈی یو کے کوٹے میں سیٹ گئی ہے۔ جے ڈی یو کے رکن کونسل رہے دیویش چندر ٹھاکر کے سیتامڑھی سے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی اس سیٹ پر ضمنی انتخاب ہو رہا ہے۔ ترہت ضمنی انتخاب کے لیے جے ڈی یو کے ابھیشیک جھا کو این ڈی اے کوٹے سے امیدوار بنایا گیا ہے۔

معاملہ تب گڑبڑ ہوتا نظر آیا جب لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے رہنما راکیش روشن نے اسی سیٹ پر انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا۔ ایل جے پی آر وی نے اسے پارٹی مخالف سرگرمی مانتے ہوئے ریاستی نائب صدر راکیش روشن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا اور ان سے دو دن کے اندر جواب طلب کیا۔ ترہت سے ضمنی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کر چکے راکیش روشن نے وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب استعفیٰ دے کر دیا ہے۔

راکیش روشن نے پارٹی کے صدر چراغ پاسوان کو اپنا استعفیٰ بھیجا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ پر بھی اس سلسلے میں طویل پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انہوں نے ریاستی صدر کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اتحاد کی سیاست پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کو نقصان پہنچنے کی بات بھی کہی ہے۔

انہوں نے اپنا استعفیٰ دینے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں بھیا (چراغ پاسوان) نے ہمیں ویشالی سے ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ہم انتخاب لڑنے کی تیاری کر چکے تھے لیکن ٹکٹ نہیں ملا۔ اب انتخاب لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، عوام بھی ہمارے ساتھ ہے۔


قابل ذکر ہے کہ راکیش روشن نے ایل جے پی آر وی کی طرف سے 2020 میں راگھو پور اسمبلی سے انتخاب لڑا تھا۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کے خلاف انتخاب لڑنے والے راکیش روشن کو تقریباً 25 ہزار ووٹ ملے تھے۔ وہ شمالی بہار کی سیاست میں بڑا نام رہے آنجہانی برج ناتھی سنگھ کے بیٹے ہیں اور طالب علمی کے دور سے ہی ایل جے پی سے جڑے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔