بہار میں نتیش-پاسوان کے سامنے جھکی بی جے پی، محض 17 سیٹوں پر کیا اطمینان
بہار لوک سبھا چناؤ کے لئے بی جے پی نے جے ڈی یو کو 17 اور ایل جے پی کو 6 سیٹیں دی ہیں اور خود محض 17 سیٹوں پر اطمینان کر لیا ہے۔ یعنی بی جے پی 2019 میں جے ڈی یو کے برابر سیٹوں پر چناؤ لڑے گی۔
نئی دہلی: قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی اتحادی پارٹیاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے درمیان بہار میں لوک سبھا سیٹوں کے بنٹوارے کے سلسلے میں اتفاق ہوگیا ہے۔
نئے فارمولے کے تحت بی جےپی اور جے ڈی یو17-17سیٹوں پر اور ایل جےپی چھ سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ اس کے علاوہ ایل جے پی کے سربراہ رام ولاس پاسوان کو این ڈی اے کے طورپر راجیہ سبھا کے لئے کسی بھی ریاست سے ہونے والے اگلے الیکشن میں ایوان بالا میں بھیجا جائے گا۔
حال ہی میں 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ملی ہر کے بعد بہار کے لئے این ڈی اے میں لوک سبھا چناؤ کے لئے سیٹوں کا بٹوارہ ہو گیا ہے۔ اسمبلی چناؤ میں ملی ہار سے پہلے بی جے پی خود کو بہار میں بڑا بھائی ظاہر کر رہی تھی لیکن اب بی جے پی نے اعتراف کر لیا ہے کہ اس کے دن اب لد چکے ہیں اور وہ اب بڑی نہیں رہ گئی ہے۔
بی جےپی صدر امت شاہ، جے ڈی یو صدر نتیش کمار اور پاسوان نے یہاں تینوں پارٹیوں کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی۔ اس موقع پر بی جے پی کے بہار انچارج بھوپیندر یادو اور ایل جےپی پارلیمانی پارٹی کے صدر چراغ پاسوان بھی موجود تھے۔
شاہ نے کہا’’لمبی بحث کے بعد طے ہوا ہے کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جےپی اور جے ڈی یو بہار کی 17-17سیٹوں پر اور ایل جےپی چھ لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔اس کے علاوہ جس بھی ریاست سے اگلا راجیہ سبھا الیکشن ہوگا وہاں پاسوان این ڈی اے کے امیدوار ہوں گے۔’’انہوں نے بتایا کہ بہار کی زمینی حقیقت ،ریاستی صورت حال اور این ڈی اے کے ساخت کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
بی جےپی سربراہ نے بھروسہ ظاہر کیا کہ آئندہ انتخابات میں بہار میں این ڈی اے کو 2014 کے مقابلے میں زیادہ سیٹیں ملیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کون سی سیٹ سے کون سے پارٹی لڑے گی اس کا فیصلہ آنے والے دنوں میں تینوں پارٹیاں مل کر کریں گی۔این ڈی اے کے مشترکہ انتخابی مہم کےلئے کمار، پاسوان اور بہار کے نائب وزیراعلی سشیل مودی نے مل کر ایک ڈھانچہ تیار کیا ہے ۔ہم بہار کے عوام کے سامنے اپنا سیاسی ایجنڈا لے کر جائیں گے۔
بی جےپی اور جے ڈی یو کے درمیان بہار میں برابرسیٹوں پر لڑنے کے سلسلے میں اکتوبر میں ہی اتفاق قائم ہوگیا تھا۔اس وقت شاہ نے کہا تھا کہ دیگر اتحادی پارٹیوں کے ساتھ سیٹوں کے بنٹوارے پر آگے بات کی جائے گی اور اس کے بعد سیٹوں کی تعداد طے کی جائے گی۔ اس دوران پرانے فارمولے پر ناراض راشٹڑیہ لوک سمتا پارٹی این ڈی اے سے الگ ہوکر ترقی پسند اتحاد (یوپی اے)میں شامل ہوگئی۔ چراغ پاسوان کے ایک ٹویٹ سے ایل جےپی کی بھی ناراضگی سامنے آئی جس کے دباؤ میں این ڈی اے کو بچانے کےلئے بی جےپی کو سیٹوں کے بنٹوارے کا نیا فارمولا ڈھونڈنا پڑا۔
کمار نے نئے فارمولے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا’’کس سیٹ پر کون سی پارٹی الیکشن لڑے گی،یہ طے کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔گزشتہ دفعہ 2009 میں بی جےپی اور جے ڈی یو نےمل کر بہار میں لوک سبھا الیکشن لڑا تھا اور اس وقت ملک میں این ڈی اے کی کارکردگی چاہے جو بھی رہی ہو بہار میں اسے 40میں سے 32سیٹیں ملیں تھیں۔‘‘انہوں نے پاسوان کی ساکھ کا دھیان رکھنے کےلئے بی جےپی کا شکریہ ادا کیا۔
پاسوان نے ایل جےپی کی ناراضگی کی خبروں کےبارے میں کہا’’معاملہ کچھ نہیں تھا۔مودی جی کی قیادت میں این ڈی اے کے پودے کو ہم نے پانچ سال تک سینچا ہے۔ہم سبھی سیٹوں پر قبضہ کرٰیں گے۔‘‘
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔